• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترکی حکام نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ خاشقجی کو قونصل خانے میں داخل ہوتے ہی گلا دبا کر مار دیا گیا اور ان کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق استنبول سے جاری بیان میں ترکی کے اعلیٰ پراسیکیوٹر عرفان فدان نے جمال خاشقجی کے قتل کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ طریقہ واردات سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ ملزمان نے انہیں منصوبہ بندی کے تحت مارا ہے۔

سعودی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ اور پبلک پراسیکیوٹر سعود ال مجیب نے گزشتہ روز ترک پراسیکیوٹر عرفان فدان کے ساتھ 45 منٹ طویل ملاقات کی تھی جس میں سعودی صحافی کے قتل کے انداز کو پہلی بار باقاعدہ بیان کیا گیا ۔

میٹنگ میں کہا گیا کہ ابھی بھی تحقیق میں یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ خاشقجیکی لاش کو کہاں ٹھکانےلگایا گیا ہے۔

اس سے قبل ترکی کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہناتھا کہ ہو سکتا ہے کہ خاشقجی کی لاش کے ٹکڑے کر کے انہیں تیزاب سے جھلسا دیا ہو اور پھر سعودی قونصل خانے کے کسی کونے میں دبا دیا ہو تاکہ لاش کا نام و نشان باقی نہ رہے۔

اس سے قبل برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ترکی میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی یمن میں کیمیائی حملوں کی تفصیلات ظاہر کرنے والے تھے۔

خیال رہے کہ جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ میں قتل کر دیا گیا تھا اور ان کے جسم کے اعضا سعودی قونصلر جنرل کے گھر کے باغ سے برآمد ہوئے تھے۔

تازہ ترین