• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ چند بر سوں میں مریخ کے حوالے متعدد خبریںسامنے آرہی ہیں ۔اب ماہرین نے مریخ پر آکسیجن کی مناسب مقدار دریافت کی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق یہاں پر موجود مٹی میں آکسیجن موجود ہے ۔مریخ پر بھیجے گئے خلائی روبوٹ،کیوروسٹی نے چند پتھر بھی دیکھے ہیں جو آکسیجن سے بھر پور ہیں ۔ماہرین کا اندازہ ہے کہ شاید یہ عمل بار بار پانی کے اندرونی رسائو کی وجہ سے عمل پذیر ہو اہوگا ۔علاوہ ازیں مریخ پر نمکین پانی کے ذخائر بھی ملے ہیں جہاں آکسیجن بہت زیادہ مقدار میں ہوسکتی ہے۔اس بناء پر سائنس داں کا کہناہے کہ مریخ کی مٹی تلے موجود آکسیجن کی مقدار سادہ حیات کے لیے کافی ہوسکتی ہے ۔کیلی فورنیا میں قائم جیٹ پر وپلشن لیبارٹری (جے پی ایل )کے سائنس داں اسٹاکن کووچ کے مطابق مریخ کے مختلف مقامات پر حیرت انگیز در یافتیں کی ہیں جو نمکین پانی کےذخائر کی صورت میں موجود ہیں ۔اس میں بیکٹیریا اور اسفنج کی نشوونما کے لیے آکسیجن کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے جو جانداروں کو بآسانی زندہ رکھ سکتی ہے ۔لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ان دریافتوںکا ہر گز یہ مطلب نہیںکہ مریخ پر زندگی دریافت کرلی گئی ہے ،صرف اس کے امکانات کو ظاہر کیا ہے اور اگر موجود بھی ہے تب بھی اس کی آزمائش کے لیے فی الحال کوئی ٹیکنالوجی نہیں ہے ،تا ہم اس ضمن میں 2020 ء میں ناسا اپنا ایک جدید ترین روبوٹ مریخ پر بھیجے گا ۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین