• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان نے چین روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے غربت اورکرپشن ختم کرنے کے لئے وہ چینی تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔چین نے پاکستان کے دوسال بعد آزادی حاصل کی تھی اورانقلاب سے پہلے اس ملک میں منشیات خصوصاًافیون کااستعمال عام تھا جس کی وجہ سے غربت وافلاس کاراج تھا۔چینی اشرافیہ جو ملک پر حکومت کررہی تھی کرپشن میں ڈوبی ہوئی تھی۔ماؤزے تنگ کے عوامی انقلاب کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے کرپشن اورغربت دونوں کاخاتمہ ہوگیا اور یہ دوسرے ممالک کوقرضہ دینے والا ملک بن گیا ہے۔چین اورہمارے معاشرے کی اپنی اپنی اقدار ہیں اوراصلاح احوال کے لئے اپنے اپنے طریقے استعمال کرتے ہیں تاہم چین کے طرز حکمرانی سے سیکھتے ہوئے پاکستان بھی کرپشن کی لعنت سے نجات حاصل کرسکتا ہے چین کے زمینی حقائق بڑی حد تک پاکستان کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اورمستقبل کے تناظر میں دونوں ملکوں کی بہت سی مشترکہ ترجیحات ہیں جن کے حصول میںباہمی تعاون سے بدعنوانی اورکرپشن کوختم کرکے غربت کوختم کیاجاسکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو اس بات کاادراک ہے وہ نئے پاکستان میں چینی تجربات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ایسا کرنے کے لئے انہیں حکومتی اعمال اوراداروں کی کارکردگی پرنظر رکھنا ہوگی۔اس حوالے سے چین اور دیگر ممالک کے ساتھ ہونے والے تجارتی واقتصادی معاہدوں میں شفافیت لانا ہوگی۔آج پاکستان کا برآمدی شعبہ جن نامساعد حالات کاشکار ہے اس کے پیچھے بھی بدعنوانی کاعنصر غالب ہے جس کی جڑیں انتہائی گہری ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مروجہ قوانین کابنظرِغائر جائزہ لیا جائے اورجہاں جہاں سقم موجود ہیں انہیں دور کرکے ہر عیب سے پاک معاشرے کاقیام عمل میں لانے کی کوشش کی جائے۔آنے والے وقت کے لئے یہ اقدام ناگزیر ہے۔


اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین