• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سب سے پہلا سوال طالب علموں کے ذہن میں یہ اٹھتا ہے کہ آخر ٹیڈ(TED) کیا ہے؟ یہ ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے، جس کا مقصددنیا کو تبدیل کرنے والے تصورات و اختراعات پر دنیا بھر کے ماہرین سےرائے معلوم کرنا ہے۔ اس تنظیم کا آغاز 1984ء میں ہونے والی کانفرنس کے موقع پر کیا گیا جہاں’’ٹیکنالوجی،انٹرٹینمنٹ اور ڈیزائن ‘‘کی دنیا میں ہونے والی تبدیلی پر گفتگو کی گئی۔ یہ خیال لوگوں کو اتنا بھایا کہ اسی عنوان کے تحت ٹیڈ ٹاکس (TED Talks) کا سلسلہ چل پڑا اورآج اس کا دائرہ کار پوری دنیاتک پھیل چکا ہے۔ اس وقت ان لیکچرز کا دنیا کی100سے زائد زبانوں میں ترجمہ کیا جارہا ہے، جن میں پاکستان کی قومی زبان ’اردو‘ کو بھی نمائندگی حاصل ہے۔ ٹیڈ ٹاکس دانش مندوں کے لیے برانڈ نیم بن چکا ہے۔ اثر پذیری کا اندازہ اس لحاظ سے لگائیے کہ ہلکے پھلکے انداز میں ان لیکچر سیریز نے تفریح تفریح میں تعلیم کو سوشل میڈیا کا لازمی حصہ بنا دیا ہے۔ اس وقت ٹیڈ اسپیکرز کی کل تعداد2548سے زائد ہے، جو علم سے چاہت رکھنے والوں کے لیے قیمتی اثاثہ ہیں۔

ٹیڈ ٹاکس انگلش

بات علم و تدریس کی ہو اور اس میں نیشنل جیوگرافک اور ٹیڈ ٹاکس ٹیم کا باہمی اشتراک ہو تو لاجواب علمی کاوش یقینی ہے۔ آپ کو علم و تدیس کا اعلیٰ معیار ٹیڈ ٹاکس انگلش میں دکھائی دے گا۔ ٹیڈ ٹاکس ویڈیو لیکچرز پر مبنی یہ کورس نیشنل جیوگرافک لرننگ کے پلیٹ فارم سے متعارف کروایا گیا ہے،تاکہ علوم تک دلچسپ انداز میں رسائی ممکن ہو۔

پاکستان میں انگریزی بول چال اورتحریر نگاری ہمیشہ سے مسئلہ رہی ہے کہ آخر انگریزی کیسے سیکھی جائے؟ یونیورسٹی آکر پتہ چلتا ہے کہ زبان فہمی کے لیے انگریزی میں بول چال کتنی ضروری ہے۔ گزشتہ ادوار میں انگریزی بولنا اورلکھنا قدرے مشکل تھا۔ ہجے،لکھنے اوریاد کرنے جیسی تمام مشقیں اساتذہ کی نگرانی میں کی جاتی تھیں۔ انگریزی کی لکھائی سیکھنے کے لیے خوش خطی کی جاتی تھی۔ انگریزی بولنے میں درست تلفظ ،ذخیرہ الفاظ، گرامر،ہم معنی الفاظ، جملوں کی مشقیں، لغت کا والہانہ استعمال اور اس کے علاوہ انگریزی جملے میں فاعل،فعل اورمفعول کی بنیادی ترتیب کو سمجھنا ضروری تھا۔ ٹیکنالوجی کے دور میں بچوں کے لیے اس وقت یہ ساری سہولتیں اسمارٹ فون میں دستیاب ہیں۔ آج کا لفظ،جملہ، تصویر اورکہانی جیسی کئی سرگرمیاںبے شمار تعلیمی ایپس میں موجود ہیں۔ تاہم نیشنل جیوگرافک کی جانب سے متعارف کردہ ویڈیو پر مبنی زبان سیکھنے کی ایپـــــ"Learn English with TED Talks" کو انگریزی سیکھنے والے پروگراموں میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی ماخذ کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایپ اس لحاظ سے منفرد ہے کہ اسے ٹیڈ ٹاکس کے نام سے عظیم لوگوں کی لیکچر سیریز سے اخذ کیا گیا ہے۔ یہاں ان ماہر تعلیم، سائنسدانوں، دانشوروں اور محققین کا اپنا ذاتی تجربہ بولتا ہے۔ دلچسپ اور ہلکے پھلکے انداز میں یہ گفتگو سن کر انگریزی بول چال میں لہجے کی رکاوٹ اور درست نہ بول پانے کی شرما حضوری دور ہو جائے گی۔ استعمال میں آسان ان کلاس روم ریسورسز کو کسی بھی انگریزی نصاب کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اس کے ذریعے آپ انگریز اساتذہ و طالب علموں سے براہ راست رابطہ کرکے مشورہ لے سکتے ہیں۔

علم کا خزینہ

امریکامیں ابتدائی واعلیٰ تعلیم کو آن لائن اور سوشل میڈیا روابط سے منسلک کرنے کے لیے ایجوکیشنل ٹیکنالوجی ٹولز متعارف کرانے والی ایجوکیشن اورٹیکنالوجی کمپنی ’’سین گیج‘‘ (Cengage) نے سائبر ایجوکیشن میں انقلاب برپا کردیا ہے۔ سین گیج بذاتِ خود انگریزی حروف کے لحاظ سےعلم و دانش سے وابستگی کی روشن مثال ہے۔C سے مرادcaress یعنی ناز برداری اور قلبی لگاؤ، E سے exotic یعنی پراسرار، N برائے natural یعنی فطری،G سے مراد genial یعنی خوش اِخلاق و مِلَنسار،A سےaffirm یعنی توثیق کرنا،G سےglisten یعنی جھلک اور رہ رہ کر جھلملانا جبکہ آخر میں E یعنی eager جس کے معنی جوشیلا ،مشتاق ، شائق ، شوقین اور آرزومند کے ہیں۔ علم کی جستجو میں مذکورہ بالا خوبیوں کو اجاگر کرنا ہی دراصل ’’سین گیج‘‘ کی منزل ہے،جس کے پلیٹ فارم سے طالب علموں اور اساتذہ کو براہ راست مارکیٹ اور انڈسٹری سے منسلک کرکے علم کو دنیا بھر سے جوڑ دیا گیا ہے۔تعلیم سے قلبی لگاؤ،اسرار و رموز کے تلاش،فطرت شناسی،خوش اخلاقی، توثیق،جھلک اور اشتیاق و آرزو مندی جیسی سات خوبیاں کسی بھی استاد اور طالب علم کے لیے خوش رنگوں کی مانندلازمی ہیں۔ سین گیج نے نیشنل جیوگرافک،ٹیڈ ٹاکس کے ساتھ مل کر مکمل ایپ اور کورس تیار کیا ہے ،جس کا دائرہ کارکنڈر گارٹن سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک ہے۔ مضامین کا دائرہ کار کمیونیکیشن، سائنس، ٹیکنالوجی، بزنس ایجوکیشن، اکاؤنٹنگ، کمپیوٹر سائنس اورڈیجیٹل ایجوکیشن جیسے اہم موضوعات پر مبنی ہے، جسے انٹر ایکٹیو انداز میں اس طرح بنایا گیا ہے کہ ہرمضمون کے مضامین، ویڈیو لیکچرز اور دستاویزی فلمیں تعلیم کو حقیقی انداز میں فلمی تجربے سے مماثل کرتے ہوئے علم و دانش کا آنکھوں دیکھا اور کانوں سنا احوال بتاتی ہیں۔

تازہ ترین