• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس میں 600 سال سے خاموش آتش فشاں پھٹ پڑا

تصاویر:بین الاقوامی میڈیا
تصاویر:بین الاقوامی میڈیا

ر وس میں 600 سال سے خاموش آتش فشاں اچانک بھٹ گیا، جس کے بعد فضاء میں راکھ کے بادل 6 ہزار میٹر (تقریباً 3.7 میل) کی بلندی تک جا پہنچے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ پچھلے ہفتے آنے والا ریکارڈ شدت کا زلزلہ اِس کی وجہ ہو سکتا ہے۔

کراشیننیکوف آتش فشاں کامچاٹکا کے اُسی علاقے میں واقع ہے جہاں یہ زلزلہ آیا تھا۔

 روسی ماہرین کا کہنا ہے کہ آتش فشاں کی سرگرمی کو اورنج ایوی ایشن کوڈ دیا گیا ہے، جو فضائی سفر کے لیے خطرے کی علامت ہے، آتش فشاں کی بلندی 1856 میٹر بتائی گئی ہے جبکہ اس کی حالیہ سرگرمی نے مقامی ماہرین اور بین الاقوامی ماحولیاتی اداروں کو الرٹ کر دیا ہے۔

روسی حکام کے مطابق آتش فشاں کے پھٹنے سے آس پاس کی آبادی کو خطرہ نہیں ہے، روس نے سونامی کی وارننگ بھی واپس لے لی ہے۔

واضح رہے کہ 29 جولائی کو جزیرہ نما کامچاٹکا میں 8.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جو خطے کی تاریخ کے طاقتور ترین زلزلوں میں سے ایک تھا۔

 اِتنا شدید زلزلہ ناصرف زمین کو ہلاتا ہے بلکہ زمین کے اندرونی دباؤ کو متحرک کر کے سوئے ہوئے آتش فشاں کو بھی بیدار کر سکتا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید