• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

’’دہلی کی آلودہ ہوا سزائے موت جیسی ہے‘‘

بھارتی دارلحکومت نئی دہلی کی فضا دنیا کے کسی بھی بڑے شہر کے مقابلے میں آلودہ ترین ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہرسال اسموگ کے باعث دس لاکھ بھارتی جان سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں۔

نومبر کے آغاز ہی سے 2 کروڑ سے زائد نفوس پر مشتمل نئی دہلی کے اسپتالوں میں دم گھٹنے سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے۔


نئی دہلی کے سرگنگارام اسپتال میں امراض سینہ کے ماہر سرجن سری نواس کے گوپی ناتھ نے حال ہی میں 29سالہ کمار کولاحق پھیپھڑوکی بیماری کا علاج کیا ہے، اُن کا کہنا ہے کہ’’ دہلی کی آلودہ ہوا اُس کے لئے سزائے موت کی طرح ہے، اسپتال سے باہر جاکر شہر کی گندی ترین فضا میں وہ کتنے عرصے زندہ رہ سکے گا‘‘

سرجن اپنے مریض کے بارے میں فکرمند ہیں کہ وہ ٹی بی سے تو بچ گیا لیکن اب وہ دکھائی نہ دینے والے قاتل کے رحم و کرم پر ہے۔

نئی دہلی میں بدترین وقت وہ ہوتا ہے جب مذہبی تہوار دیوالی کے موقع پر بڑے پیمانے پر آتش بازی سے شہر کی فضا اور بھی زیادہ آلودہ ہوجاتی ہے۔

سرجن گوپی ناتھ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ہواکے معیار کو برقرار رکھا جاتا ہے لیکن تہوار کے آس پاس جب اُن کا مریض اسپتال سے ڈسچارج ہوگا تو آلودہ ہوا اُسے ضرور متاثر کرے گی۔

سرجن کا مزید کہنا ہے کہ ’’اُس کی قوت مدافعت کمزورہے،اُس کا ایک پھیپھڑا ہے جو بہت قیمتی ہے،تصور کریں صرف ایک پھیپھڑے کے ساتھ وہ اس آلودہ ہوا کا کیسے مقابلہ کرے گا؟‘‘

دوسری جانب بھارتی سپریم کورٹ نے دارالحکومت نئی دہلی اور دیگر شہروں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھنے کے باوجود ہندوؤں کے مذہبی تہوار دیوالی کے دوران آتش بازی پر عائد پابندی میں نرمی کردی ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ کم دھویں والے ’’گرین فائرکریکرز‘‘ فروخت کیے جاسکتے ہیں اور وہ بھی لائسنس یافتہ تاجروں کے ذریعے، آتش بازی کے سامان کی آن لائن فروخت نہیں کی جاسکے گی۔

عدالت نے آتش بازی کا دورانیہ مقرر کرتے ہوئے کہا ہے کہ رات آٹھ بجے سے دس بجے تک دو گھنٹے آتش بازی کی اجازت ہوگی۔

تازہ ترین
تازہ ترین