• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تقرری غیرقانونی قرار، عطاء الحق قاسمی 9.89کروڑ، ڈار اور پرویزرشید 7.91 کروڑ ، فواد حسن 1.97 کروڑ واپس کریں

اسلام آباد ( نیوز ایجنسیز/جنگ نیوز) سپریم کورٹ نے سرکاری ٹی وی کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر ( ایم ڈی ) کی تقرری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عطاالحق قاسمی بطور ایم ڈی لی گئیں مراعات اور تنخواہ کے حقدار نہیں تھے ، تمام اخراجات واپس لئے جائیں۔حکم میں کہا گیا کہعطا الحق قاسمی 9.89کروڑ،ڈار اور پرویز رشید 7.91کروڑ، فواد حسن 1.97کروڑ واپس کریں۔ جمعرات کو جسٹس عمر عطا بندیال نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ کا ایم ڈی سرکاری ٹی وی عطا الحق قاسمی کی تقرری سے متعلق از خود نوٹس کا 12 جولائی 2018 کو محفوظ کیا گیا فیصلہ پڑھ کر سنایا ۔فیصلے میں ایم ڈی سرکاری ٹی وی کے تقرر کا ذمہ دار سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو قرار دیا گیا۔عدالتی فیصلے میں عطاالحق قاسمی کی جانب سے 19 کروڑ 78 لاکھ 60ہزار روپے کی لی گئی مراعات اور تنخواہوں کو پرویز رشید، اسحٰق ڈار اور فواد حسن فواد سے وصول کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عطاالحق قاسمی نے بطور ایم ڈی جو احکامات دیئے وہ اور اپنی مدت کے دوران جتنی تنخواہ اور مالی فوائد حاصل کیے سب غیر قانونی ہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق عطاالحق قاسمی کسی بھی سرکاری عہدے کیلئے تاحیات نااہل ہوں گے،ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے یہ بھی حکم دیا کہ اگر ایم ڈی سرکاری ٹی وی کا عہدہ خالی ہے تو مستقل طور پر تعیناتی کی جائے۔

تازہ ترین