• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کامیابی کوئی شے نہیں جسے پیسے سے خریدا جاسکے، اس کے برعکس کامیابی پیسے کے حصول کا ذریعہ تسلیم کی جاسکتی ہے ۔ دنیا بھرمیں تمام تگ ودو اور جستجو، پیسے اور کامیابی کے حصول کے لیے ہی تو ہے۔ ہر شخص اس دوڑ میں شامل ہے۔ کسی کامیاب شخص جیسا بننے کی خواہش رکھنا آسان ہے مگر اس کی کامیابی سے سبق سیکھنا اور عادتیں اپنا نا تھوڑا مشکل ہے۔ فرانسیسی شاعر کے ایک مقولے کی وضاحت کچھ یوں ہے کہ کامیابی کا حصول آپ کی عادتوں پر منحصر ہے، یہی عادتیں ہمیں بناتی بھی ہیں اور بگاڑتی بھی ہیں ۔ عادتیں کامیابی ممکن بناتی ہیں، کیا آپ میں بھی کامیاب لوگوں کی عادتیں موجود ہیں ؟

کھیل اور ورزش

بلا ناغہ ورزش کامیاب زندگی کی پہلی سیڑھی ہے۔ چاہے وہ کسی کھیل کی صورت ہی کیوں نہ ہو۔ دنیا کے بیشتر امیر ترین افراد کا مشغلہ کھیل کھیلنا ہوتاہے۔ بل گیٹس کی مثال ہی لے لیں، زندگی کے کئی سال انھیں ٹینس کا شوق رہا۔ تقریباً76فیصدکامیاب لوگ اپنی روزمرہ روٹین کے کم ازکم 30منٹ ورزش کی مختلف اقسام کو دیتے ہیں۔ ان میں کئی شخصیات کاڈیو ایکسرسائز کے شیدائی ہیں تو کچھ چہل قدمی کے جبکہ کچھ سائیکلنگ کے بھی۔ ورزش کی یہ اقسام نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی صحت کے لیے بھی بے حد ضروری ہیں ۔ورزش جسم کے لیے بطور فیول کام کرتی ہے۔

٭اسٹار بکس کےسابقہ سی ای او ہوورڈ سیکولز اپنی صبح کا آغاز سائیکل چلاکر کرتے ہیں۔

٭امریکی ریسلر کیون کروس بیس منٹ روزانہ ورزشی مشین پر بھاگتے ہیں۔

مطالعہ

ہم سب جانتے ہیں مطالعہ کامیاب لوگوں کی روزمرہ روٹین کا لازمی حصہ ہوتاہے۔کامیاب لوگ مطالعہ وقت گزاری کے لیے نہیں بلکہ معلومات کے حصول کے لیے کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا اصول ہے، جسے اپنانا کامیابی کے در کھولنے کے مترادف ہے۔اگر آپ دنیا میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیںتو مطالعہ کو اپنی عادت بنالیں۔

٭ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی اپنی کامیابی کاراز مطالعہ کی عادات کو گردانتے ہیں۔

٭ ہفتے میں ایک کتاب کا مطالعہ کرنابل گیٹس کی عادت میں شامل ہے۔ کتابوں کے مطالعہ کے لیے ان کی ذاتی لائبریری، ان کی پسندیدہ کتابوں سے بھری ہوئی ہے۔

٭دنیا کے نامور سرمایہ کاروارن بفٹ مطالعہ کا شوق نہیں بلکہ جنون رکھتے ہیں اور اپنی پسندیدہ کتابوں سمیت کئی کتابوں کا مطالعہ کرچکے ہیں۔

بچت

کامیاب افراد اس بات سے آگاہ ہوتے ہیں کہ انھیں پیسے کیسے بچانے ہیں ۔وہ اپنی آمدنی اور اخراجات میں توازن بآسانی رکھ سکتے ہیں اور مہنگائی کو اپنی کمزوری نہیں بننے دیتے ۔بچت کے حوالے سے وارن بفٹ کا کہنا ہے کہ انسان خرچ کرنے کے بعد بچ جانے والے پیسوں کو بچت سمجھتا ہے جبکہ بچت کا اصل تصور تو یہ ہے کہ جو پیسے خرچ کیلئے نکالے گئے ہیں، ان میں سے بچت کی جائے۔

پبلک ٹرانسپورٹ

دنیا کے کامیاب اور امیر ترین افراد مہنگی گاڑیوں کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا بھی کوئی غیر مناسب بات نہیں سمجھتے۔ ان کے لیے وقت پر منزل پر پہنچنا زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ یہ افراد چہل قدمی کو ترجیح دیتے ہیں۔ سائیکلنگ کے شوقین ہوتے ہیں۔ نیویارک شہر کے میئر بل ڈی بلیسییو اس کی ایک بہترین مثال ہیں۔

صبح اٹھنا معمول

ممتاز ماہر Claire Diaz Ortizکے مطابق صبح سے ہی معمولات کا آغاز کرنا بہت سے مفید نتائج کا حامل ہوتاہے۔ جس طریقے سے آپ اپنی صبح کا آغاز کرتے ہیں، وہ آپ کی بنیاد بنتا ہےاور آپ کو کام پر توجہ دیتے رہنے کے سلسلے میں مدد دیتا ہے۔صبح اٹھنے والے لوگ معمولات ترتیب دینے میں ماہر ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہر کام سے بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں ۔

منصوبہ بندی

علمی ماہرین کے مطابق مستقبل کی منصوبہ بندی کے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔ کامیابی کے سفر کا آغاز ہی اس دن ہوتا ہے، جس دن آپ بہترین منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے صحیح منصوبہ بندی کرنی پڑتی ہے اور اس کے کچھ اصول بھی ہوتے ہیں۔ پرسنل ڈویلپمنٹ ماہرین اسے گول سیٹنگ کا نام دیتے ہیں۔

لگژری گاڑیاں

دنیاکے کامیاب افراد لگژری گاڑیوں کے ذریعے اپنی شاہانہ طرزِ زندگی کا ثبوت پیش کرنا پسند نہیںکرتے، ان کے نزدیک گاڑی صرف ایک ضرورت ہوتی ہے۔ اگر یہ گاڑی خریدنے کا ارادہ کریں توزیادہ مہنگی گاڑیاں خریدنے کو ترجیح نہیں دیتے، اسی طرح وہ ہر سال گاڑی تبدیل کرنے پر بھی غور نہیں کرتے ۔لیونارڈو ڈی کیپریو کا شمار امیر ترین افراد میں ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود لیونارڈو ایک گاڑی چلانے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔

تازہ ترین