• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کو دیئے گئے بیان پر حکومت کی دو اعلیٰ شخصیات میں اختلافات

اسلام آباد (اعزاز سید )نیب کو دیئے گئے بیان پر حکومت کی دو اعلیٰ شخصیات میں اختلافات سامنے آئے ہیں۔وزیر اعظم ہائوس کےایک بیوروکریٹ نے متنازعہ لیز کی ذمہ داری خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام پر ڈالی تھی۔تفصیلات کے مطابق ،نیب خیبر پختونخوا میں ایک بڑے اسکینڈل سے متعلق تحقیقات ہورہی ہیں جو کہ وفاق کے طاقتور حلقوں میں تنازعہ کا باعث بن چکی ہےکیوں کہ اس میں ایک طاقتور وزیر اور وزیر اعظم ہائوس کے ایک بیوروکریٹ شامل ہیں۔بیوروکریٹ نے نیب کو اپنے بیان میں بتایا ہے کہ نجی فرم کو زمین کی متنازعہ لیز دیئے جانے کی ذمہ داری صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام کی ہے۔رواں برس جنوری سے نیب کے پی کے نے اپنے چیئرمین کی ہدایات پر مالم جبہ میں جنگلات کی 275 ایکڑ زمین کے معاملے کی تحقیقات کی تھیں یہ زمین 33 سالہ لیز پر دی گئی ۔یہ وہ دور تھا کہ جب کہ طاقتور وزیر خیبر پختونخوا میں اعلیٰ عہدے پر تھے ، جب کہ بیوروکریٹ صوبے میں مختلف انتظامی عہدوں پر فرائض انجام دے رہے تھے۔25 اکتوبر کو بیوروکریٹ پشاور میں بڑےاسکینڈل سے متعلق نیب تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے ۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے بیان میں نیب کو بتایا تھاکہ انہو ں نے زمین کی لیز نہیں کی اور نہ ہی وہ اس کا حصہ تھے تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کوئی بھی سیکرٹری آزادانہ طور پر متعلقہ حکام کی منظوری کے بغیر لیز نہیں دے سکتا ۔بیوروکریٹ سے جب دی نیوز نے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ جب اس منصوبے کی نیلامی کی گئی تھی اور اجلاس میں ٹی او آرز اور لیز کی مدت کی منظوری دی گئی تھی تو میری اس وقت تک متعلقہ محکمےمیں تقرری نہیں ہوئی تھی ۔میرے بیان سے وزیر کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیوں کہ زیادہ تر کام میری تقرری سے قبل کیا جاچکا تھا۔مذکورہ معاملے سے متعلق وزیر کو بارہا کالز کی گئیں اور انہیں ان کے واٹس ایپ نمبر پر پیغام بھی بھیجا جس کا جواب موصول نہیں ہوسکا۔

تازہ ترین