• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ،سیکرٹری خزانہ کو ایس ای سی پی میں کمشنر کی تقرری سے روکدیا گیا تعیناتی کا طریقہ کار جاری رکھنے کی اجازت

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے سیکرٹری خزانہ کو سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں کمشنر کے عہدے پر حتمی تقرری سے روک دیاہے تاہم تعیناتی کے طریقہ کار کو جاری رکھنے کی اجازت دیدی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کے 2؍ رکنی بنچ نے کراچی ہیومن رائٹس سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری عامر سعید کی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر پر مدعاعلیہان کی طرف سے وکلاء پیش ہوئے اور وکالت نامے جمع کرانے کیلئے مہلت طلب کی اور مدعا علیہ غفر عبداللہ سماعت کے موقع پر غیر حاضر رہے۔ عدالت نے انہیں دوبارہ سے نوٹس جاری کردئیے اور سیکرٹری خزانہ سمیت سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو حکم دیا ہے کہ وہ کمشنرز کی تعیناتی کا طریقہ کار جاری رکھ سکتے ہیں لیکن حتمی تقرری کا فیصلہ نہ کریں اور 5؍ دسمبر تک عدالت میں جواب جمع کرائیں۔ قبل ازیں کراچی ہیومن رائٹس سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری عامر سعید نے اپنے وکیل ملک نعیم اقبال ایڈووکیٹ کے توسط سے وفاقی حکومت کو بذریعہ سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سمیت محمد علی غلام محمد اور عاکف سعید سمیت ظفر عبداللہ کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 2013ء میں ایک کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے محمد علی غلام محمد کو چیئرمین سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا جبکہ عاکف سعید اور ظفر عبداللہ بھی کمشنرز کی حیثیت سےاپنی مدت ملازمت مکمل کرچکے ہیں ایسی صورت میں مذکورہ مدعاعلیہان اسامیوں کیلئے اہل نہیں ہیں لہٰذا مذکورہ شخصیات میں سے کوئی بھی فریق تعینات نہیں ہوسکتا لیکن درخواست گزار کو اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ اب نئی حکومت آنے پر سیکرٹری وفاقی محکمہ خزانہ پھر سے چیئرمین سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے عہدے پر محمد علی غلام محمد اور کمشنرکے عہدوں پر عاکف سعید اور ظفر عبداللہ کو تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سلسلے میں ان کے نام بھی شارٹ لسٹ کر لئے گئے ہیں لہٰذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ وفاقی حکومت کو اس اقدام سے روکا جائے۔
تازہ ترین