• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانوی یونیورسٹیاں اپنے طلبہ کو روزگار کمانے کے قابل بنانے میں ناکام

لندن( نیوز ڈیسک) برطانوی یونیورسٹیاں انگریزی کے بہت زیادہ استعمال کی وجہ سے اپنے طلبہ کو روزگار کمانے کے قابل بنانے میں ناکام ہورہی ہیں۔ٹائمز کی ہائیر ایجوکیشن کی عالمی سطح پر ملازمت کےحصول کے حوالے سے رینکنگ میں حالیہ برسوں کے دوران کسی بھی دوسرے یورپی ممالک کی یونیورسٹیوں کے مقابلے میں زیادہ تنزلی آئی ہے ،دریں اثنا مشرق کی یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں جن میں جنوبی کوریا، ہانگ کانگ ،تائیوان اور سنگاپور شامل ہیں دوسروں سے آگے ہیں اور ان کی رینکنگ میں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے۔رپورٹ کے مطابق اس وقت ملازمتوں کے رینکنگ کے حوالے برطانیہ کی صرف 10یونیورسٹیاں150صف اول کی یونیورسٹیوںمیں شامل ہیں،جو کہ 2011کے مقابلے میں ان کی تعداد میں 15کی کمی ہوئی ہے،امریکہ جو روایتی طورپر اس رینکنگ میں سرفہرست تھا اب اس کی 34 یونیورسٹیاں صف اول کی150یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔جبکہ اس سے قبل ان کی تعداد 55تھی،تجزیہ نگاروں کاکہناہے کہ برطانیہ اور امریکہ کی یونیورسٹیوں میں انگریزی پر بہت زیادہ انحصار رینکنگ میں اس انحطاط کی بڑی وجہ ہے۔تجزیہ نگاروں کاکہناہے کہ ہوسکتاہے کہ 10سال قبل امریکہ، برطانیہ،کینیڈا اور آسٹریلیا کو سبقت حاصل رہی ہو لیکن اب انھیں دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں سے بہت زیادہ مقابلے کاسامنا ہے۔

تازہ ترین