• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی لانڈرنگ کا الزام، ایم کیو ایم رہنماء احمد علی کو ایف آئی اے میں 10روز تک روزانہ پیش ہونے کے پابند

کراچی (خرم احمد / اسٹاف رپورٹر)ایم کیو ایم کے رہنماء احمد علی کو ایف آئی اے کاونٹر ٹیررازم ونگ میں 10روز تک روزانہ پیش ہونےکا پابند کیاگیا ہے ،احمد علی پر 13کروڑ سے زائد کی منی لانڈرنگ کا الزم ہے ،مذکورہ کیس میں 7 ، خالد مقبول صدیقی ،فروغ نسیم سمیت 706 رہنماوں اور کارکنوں کو ایف آئی اے نے نوٹسز جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ چار رہنمائوں کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری تھے تاہم کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کاوئنٹر ٹیرارزم ونگ(سی ٹی ڈبلیو)میں متحدہ قومی موومنٹ لندن منی لانڈرنگ کیس میں نامزدرہنماوں اور کارکنوں کے خلاف علیحدہ علیحدہ تحقیقات جاری ہیں،خدمت خلق فاونڈیشن کے کھاتوں سے ملک بھر میں قیمتی پلاٹس ذاتی مقاصد کے لئے بھی خریدنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے میں متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں اسٹیٹ بینک سرکل نے متحدہ بانی اور رہنماوں کے خلاف اکتوبر 2017میں مقدمہ درج ہونے والامقدمہ نامعلوم وجوہات کی بناءپر سست روی کا شکار ہوگیا تھا اور اس مقدمے کو حساس قرار دیتے ہوئے اس کا ریکارڈ ایف آئی اے کاوئنٹر ٹیرارزم ونگ اسلام آباد منتقل کردیا گیا تھا ۔ذرائع نے بتایا کہ منی لانڈرنگ کے مقدمے کو تحقیقات کے لحاظ سے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ایک حصے میں وہ لوگ ہیں جن کی جانب سے خدمت خلق فاونڈیشن کے بینک اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کے فنڈز جمع کروائے گئے جبکہ دوسرے حصے میں ان افراد کو شامل کیا گیا ہے جن کے بینک اکاؤنٹس میں خدمت خلق فاونڈیشن کے اکاؤنٹس سے رقم بیرون ملک بھجوائی گئی تاحال متحدہ قومی موومنٹ کے 50رہنماؤں اور عہدیداروں کے بیانات قلمبند کئے جاچکے ہیں جنہیں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے جمع کروانے کے حوالے سے تحقیقا ت کے لئے ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے تھے تاہم ایسے 63رہنما اور عہدیدار اب تک نوٹس ملنے کے باجود تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے بلکہ کئی رہنماوں اور کارکنوں نے دوسری سیاسی جماعتوں میں شمولیت بھی اختیار کرلی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں کے بیرون ملک قائم 69بینک اکاؤنٹس کے حوالے سے ایف آئی اے کی درخواست پر وفاقی وزارت خارجہ کے حکام نے متحدہ عرب امارات اور برطانیہ سے ریکارڈ طلب کرنے کے لئے عمل شروع کردیا ہے اور اس حوالے سے متحدہ عرب امارات سے آئندہ چند روز میں متحدہ رہنماؤں کے غیر ملکی اکاؤنٹس کا ریکارڈ ملنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے جبکہ برطانیہ سے بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈبھی جلد ملنے جانے کا امکان ہے جس کے بعد تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئے گی ۔ذرائع نے بتایا کہ تحقیقات میں شامل ڈپٹی میئر ارشد ووہرا ،سابق رکن اسمبلی بابر غوری ،خواجہ سہیل منصور ،سینیٹر احمد علی اور ریحان منصور کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں علیحدہ سے انکوائریاں جاری ہیں جس کے بعد ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ میں قائم ٹیم نے پانچوں افراد کے کراچی سمیت ملک بھر میں موجود اثاثوں ،جائیدادوں اور بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کرلیا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ بعض رہنماوں کی خدمت خلق فاونڈیشن کے کھاتوں سے بیرون ملک رقم منتقلی کے ساتھ پاکستان بھر میں قیمتی جائیدادیں خریدنے کا ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے جسے تحقیقات کا حصہ بنادیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ اکتوبر 2017میں پاکستانی نژاد برطانوی تاجر سرفراز مرچنٹ کی تفصیلی درخواست پر متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔
تازہ ترین