• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پورٹ قاسم ڈاک ورکرز نے احتجاجی کیمپ میں اسٹریٹ اسکول قائم کرلیا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ایک طرف والدین کا احتجاج، دوسری طرف بچوں کا اسٹریٹ اسکول۔ ابو کو تنخواہ نہیں ملی، اسکول نے نکال دیا، ڈاک ورکرز کے بچے کہاں پڑھیں۔ ورکرز نے اپنے احتجاجی کیمپ میں اسٹریٹ اسکول شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے والے پورٹ قاسم کے ڈاک ورکرز اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے پریشان ہیں۔انہیں گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہیں نہیں مل رہیں جبکہ انہیں ملازمت سے بھی نکالا جارہا ہے۔ بروقت فیسیں ادا نہ ہونے کے باعث ان ڈاک ورکرز کے بیشتر بچوں کو نجی اسکولوں نے نکال دیا ہے۔ بچوں کی تعلیم کو متاثر ہونے سے بچانے کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر جاری احتجاجی کیمپ میںیہ اسٹریٹ اسکول قائم کردیا گیا ہے۔ ڈاک ورکرز کے احتجاج کااتوار کو 55 واں دن تھا۔ اس اسکول میں ڈاک ورکرز اپنے بچوں کو خود پڑھانے کھڑے ہوگئے ہیں۔ معصوم بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں اسکول دوبارہ جانے کا بہت شوق ہے لیکن فیس کے پیسے نہیں ہیں۔ متاثرہ ڈاک ورکرز کا کہنا ہے کہ ان کی 4 ماہ کی تنخواہیں رکی ہوئی ہیں. ان کے اکثر بچوں کو اسکولوں سے نکال دیا گیا ہے. میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ورکرز یونین آف پورٹ قاسم اخلاق احمد خان نے کہا کہ وہ بچوں کا مستقبل تباہ نہیں کرنے دیں گے۔ ان کے مطالبات منظور نا ہوئے تو ہر اتوار کو اسٹریٹ اسکول لگائیں گے۔

تازہ ترین