• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اربوں روپے کا نقصان کرنے والی جماعت الیکشن کمیشن میں کیسے رجسٹر ہوئی، سپریم کورٹ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے تحریک لبیک کے فیض آباد دھرنا سے متعلق از خود نوٹس کیس میں عبوری تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ اربوں روپے کا نقصان کرنے والی جماعت انتخابات کیلئے کیسے رجسٹرڈ ہوئی،حکم نامہ کے مطابق آئندہ سماعت پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کو ذاتی طور پر پیش ہو کرتحریک لبیک کے خلاف قانون کے مطابق مجوزہ ایکشن لینے سے متعلق رپورٹ پیش کرنے جبکہ سیکرٹری دفاع اور اٹارنی جنرل کو ذاتی طور پر پیش ہوکر انٹیلی جنس ایجنسی کے مینڈیٹ اور متعلقہ قانون سے متعلق عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ بعض نجی چینلوں کی بندش سے متعلق پیمرا کے جواب کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر چیئرمین پیمرا کو ذاتی طور پر پیش ہوکر اپنے دستخطوں سے نیا جواب داخل کروانے کا حکم جاری کیا ہے ، منگل کے روز جاری کردہ 5 صفحات پر مشتمل عبوری حکم میں کہا ہے کہ ہم نے اس کے جواب کا جائزہ لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ کسی شہری کے بنک اکائونٹس یا ٹیکس کی ادائیگی سے متعلق معلومات نہیں لے سکتی ہے بلکہ یہ معلومات صرف سٹیٹ بنک یا ایف بی آر ہی فراہم کرسکتا ہے ،جس پر عدالت نے وزارت دفاع کے ڈائریکٹر لیگل بریگیڈیئر فلک ناز سے اس کے مینڈیٹ اور جس قانون اور ضابطہ کے تحت چلائی جارہی ہے یا ہدایات لیتی ہے، سے متعلق استفسار کیا تو انہوں نے صرف اتنا کہا ہے کہ یہ ملکی قانون کے ماتحت چلائی جاتی ہے لیکن وہ اس حوالے سے کسی قانون کا ذکر نہیں کرسکے ہیں ،فاضل عدالت نے اپنے حکم میں آئندہ سماعت پر سیکرٹری دفاع اور اٹارنی جنرل کو ذاتی طور پر پیش ہوکر اس کے مینڈیٹ اور متعلقہ قانون سے متعلق عدالت کی معاونت کرنے کی ہدایت کی ہے، عدالتی حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ پچھلی سماعت پر چیئرمین پیمرا سے ملک کے کچھ علاقوں میں مختلف ٹیلی ویژن چینلز کی نشریات کی بندش کے حوالے سے رپورٹ طلب کی گئی تھی، جس پر چیئرمین پیمرا نے رپورٹ پیش کی ہے جس کے مطابق نہ تو انہوں نے اور نہ ہی پیمرا نے کسی چینل کی نشریات میں مداخلت کی کوئی ہدایات جاری کی ہیں، تاہم چیئرمین پیمرا نے زبانی طور پر عدالت کو بتایا ہے کہ اس حوالے سے ایک کیبل آپریٹر کو کسی چینل کی نشریات میں مداخلت کرنے کی پاداش میں مبلغ 50ہزار روپئے جرمانہ کیا گیا ہے ،لیکن انہوں نے اس جرمانہ کے حوالے سے کوئی دستاویز ی ثبوت عدالت میں پیش نہیں کیا ہے بلکہ پیمرا کی جانب سے 7افراد عدالت میں پیش ہوئے ہیں لیکن کوئی ایک بھی جرمانہ کے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے ، عدالت نے اپنے حکمنامہ میں قرار دیاہے کہ اس بات میں کسی قسم کا کوئی شک شبہ نہیں ہے کہ کوئی بھی کیبل آپریٹر کسی بھی چینل کی نشریات میں کسی قسم کی تخفیف نہیں کرسکتا ہے ،جبکہ چیئرمین پیمرا نے بھی اس سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے ،فاضل عدالت نے اپنے حکم نامہ میں قرار دیاہے کہ ٹیلی ویژن چینل جہاں لوگوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں وہیں پر وہ قومی خزانے کی آمدن میں بھی اضافہ کرتے ہیں اور اس کی نشریات میں مداخلت یا روکنے سے ملکی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

تازہ ترین