• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چہرہ شناس ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہا تو دنیا جارج اورویل کے ناول 1984ء جیسی ہوجائیگی، مائیکروسافٹ

کراچی (نیوز ڈیسک) معروف ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کے صدر براڈ سمتھ نے خبردار کیا ہے کہ اگر حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو چہرا شناس (Facial Recognition) ٹیکنالوجی کی وجہ سے دنیا کا ماحول ڈسٹوپین (Dystopian) ہو جائے گا اور اس ٹیکنالوجی کے استعمال کو روکنے کیلئے حکومتوں کو کنٹرول نہ کیا گیا تو دنیا کی صورتحال جارج اورویل کے خوفناک ناول ’’1984ء‘‘ جیسی ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ ڈسٹوپیا ایک ایسی تصوراتی جگہ کو کہا جاتا ہے جہاں ہر چیز خراب یا ناخو شگوار ہوتی ہے، عمومی طور پر ایسا ماحول مطلق العنان یا آمرانہ حکومتوں میں پایا جاتا ہے۔ مائیکرو سا فٹ کے صدر کا کہنا تھا کہ اس فیشل ریکگنیشن ٹیکنالوجی بنانے اور اسے استعمال کرنے والے ممالک کو خبردار کرنا ہوگا اور اس حوالے سے متفقہ طور پر نئے قواعد و ضوابط مرتب کرنا ہوں گے۔ یاد رہے کہ برطانوی ناول نگار اور ادیب جارج اورویل کا ناول ’’1984‘‘ دوسری جنگ عظیم کے بعد 1949ء میں شائع ہوا تھا جس میں مستقل کی ایک خیالی دنیا کو تین حصوں میں (یوروشیا، مشرقی ایشیا اور اوشانیا) میں منقسم دکھایا گیا ہے۔ ناول کی کہانی میں مستقبل کے برطانیہ کو دکھایا گیا ہے (جو اوشانیا) کا حصہ ہے، جہاں حکمران جماعت ’’دی پارٹی‘‘ نے سخت آمریت نافذ کر رکھی ہے اور اس پارٹی کے سربراہ کو اگرچہ کسی نے دیکھا نہیں لیکن اس کا نام ’’بگ برادر‘‘ ہے۔ دارالحکومت لندن میں پولیس اور دیگر ریاستی سیکور ٹی ایجنسیاں ایک جدید ترین مشین کے ذریعے ہر شہری کی نقل و حرکت کو براہِ راست دیکھ اور سن سکتی ہیں۔ اس مشین کا نام ٹیلی اسکرین بتایا گیا ہے، شہر میں ہر جگہ بڑے پوسٹرز چسپاں ہیں جن پر بڑے الفاظ میں لکھا ہے کہ ’’بگ برادراز واچنگ یو‘‘ (بگ برادر آپ کو دیکھ رہا ہے)، اس سے شہریوں کو اپنی ہر وقت نگرانی کا احساس رہتا ہے۔ حیران کن انداز سے بگ برادر کی شکل ہٹلر سے ملتی جلتی دکھائی گئی ہے۔
تازہ ترین