• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سپریم کورٹ کے احکامات ہوا، صدر، لائٹ ہائوس پر تجاوزات پھر قائم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے گئے اور صدر میں تجاوزات کیخلاف بھرپور کارروائی کے باوجود ڈی ایس پی ٹریفک کے دفتر اور 2؍ٹریفک پولیس چوکیوں سے ملحق سڑک پر ایک بار پھر تجاوزات کی بھرمار ہوگئی ہے، جہاں سے موٹر سائیکلوں کا گزرنا بھی دوبھر ہے، جبکہ لائٹ ہائوس کے نالے پر واقع مارکیٹ منہدم کئے جانے کے بعد بھی پرانے کپڑوں کا کاروبار کرنے والوں نے مارکیٹ کے ملبے پر دوبارہ پتھارے لگالئے ہیں۔صدر دواخانے کے اطراف پتھاروں کی بہتات کے باعث موٹر سائیکل کا گزرنا بھی مشکل ہوگیا جبکہ فوڈ اسٹریٹ فعال ہونے پہلے ہی مافیا کی نذر ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر گذشتہ دنوں کے ایم سی نے متعلقہ اداروں کی معاونت سے صدر میں تجاوزات کے خلاف بھرپور کارروائی کی، جس کے دوران ایمپریس مارکیٹ کے اطراف سمیت صدر کے مختلف مقامات سے تجاوزات ختم کی گئیں، لیکن محض چند روز بعد ہی قبضہ مافیا نے ایک بار پھر سینٹ پیٹرک چرچ سے صدر دواخانہ کی جانب آنے والی سڑک پر قبضہ جمالیا ہے اور یہاں بڑے پیمانے پر پرانے جوتوں اور کپڑوں کا کاروبار کیا جارہا ہے، جبکہ ان پتھاروں کے عین سامنے ڈی ایس پی ٹریفک سیکشن لکی اسٹا کا دفتر، لکی اسٹار ٹریفک پولیس چوکی اور ان سے ملحق نیو پریڈی اسٹریٹ کی جانب ایمپریس مارکیٹ ٹریفک پولیس چوکی بھی واقع ہے، تاہم چرچ سے صدر دواخانے کی جانب آنے والی سڑک پر پتھاروں کی بہتات کے سبب یہاں سے موٹر سائیکلوں کا نکلنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ اسی طرح ایمپریس مارکیٹ کے مرکزی دروازے کے عین سامنے والی سڑک جس پر فوڈ اسٹریٹ بنائی جارہی ہے، وہاں بھی گھڑیالی بلڈنگ سے شاہراہ عراق کے چوک تک پتھارے لگالئے گئے ہیں اور فوڈ اسٹریٹ فعال ہونے سے قبل ہی قبضہ مافیا کی نذر ہوگئی ہے۔ دوسری جانب ایم اے جناح روڈ پر کے ایم سی ہیڈ آفس کی بغلی سڑک پر لائٹ ہائوس کے نالے پر قائم جو پیپر مارکیٹ اور لنڈا بازار کی دکانیں منہدم کی گئی تھیں، وہاں لنڈا بازار کی جانب ٹوٹی ہوئی دکانوں کے ملبے پر دوبارہ پتھارے لگالئے گئے ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین