• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان آئی ایم ایف سے بقیہ ادائیگی کے مسائل سے نمٹنے کا خواہشمند

اسلام آباد(مہتاب حیدر)پاکستان آئی ایم ایف سے 12ارب ڈالر کے قرضے کے حصول کیلئے بقیہ ادائیگی کے مسائل سے نمٹنے کا خواہش مند ہے اور اس حوالے سے منصوبہ سازی کررہا ہے۔رواں مالی سال کے دوران پاکستان کو 6ارب ڈالر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سےجبکہ 4ارب ڈالر نامعلوم ذرائع سے ملیں گے۔وزارت خزانہ کی طرف سے آئی ایم ایف کے سٹاف کو دیئے جانے والے ڈرافٹ کی تفصیلات کے مطابق پاکستان نے 3سالہ فریم ورک تیار کیا ہے ۔اس بات پر بھی غور کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2018-19کے دوران پاکستان کی مجموعی مالیاتی ضرورت 21.452ارب ڈالر تک رہے گی ۔ان کا خیال ہے کہ یہ مالیاتی ضرورت آئندہ دو برسوں میں کم ہوکر 17ارب ڈالر فی سال کی رینج میں آجائیگی۔بیرونی فنانسنگ کے حوالے سے وزارت خزانہ نے متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد آئی ایم ایف سے 500ملین ڈالرملنے کا تخمینہ لگایا ہےجبکہ بانڈ کے اجراء سے 700ملین ڈالر ملنے کا امکان ہےتاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ حکومت پاکستان سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے کس قسم کا بانڈ جاری کریگی۔وز ارت خزانہ کے ذرائع نےدی نیوز کو بتایا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر پاکستان میں 500تا 700ملین ڈالر لانے کیلئے ایک اجلاس بلائیں گے جس میں اس بات پر غور کیا جائیگا کہ پاکستان بنائو سکیم کے تحت کس قسم کا بانڈ جاری کیا جائے۔تاہم یہ بات بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ بہت سے بیرون ممالک رہائش پزیر پی ٹی آئی کے چاہنے والے نان فائلر کو پاکستان میں جائیداد خریدنے و دیگر کام کرنےکی اجازت نہ دینے کے فیصلے سے زیادہ خوش نہیں ہیں۔

تازہ ترین