• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلیگ شپ ریفرنس، نیب کے پاس ٹھوس ثبوت نہیں، نواز شریف شک کے فائدے پر بری

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کا تفصیلی فیصلہ با قاعدہ طور پر جاری کر دیا گیا ہے۔ احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک کے دستخط اور عدالتی مہر کے ساتھ جاری کیے گئے 69 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے کے تمام صفحات پر فاضل جج کے دستخط اور 24 دسمبر 2018 کی تاریخ نوٹ ہے ۔فاضل جج نے فلیگ شپ ریفرنس کے تفصیلی فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ نیب کے پاس ٹھوس ثبوت نہیں، کمپنیوں کے قیام کے وقت کم عمر حسن نواز کا ذریعہ معاش نہیں تھا، خارج از امکان نہیں فلیگ شپ میں سرمایہ کاری نواز شریف کی ہی ہو،نیب کی جانب سے ریفرنس میں پیش کیے گئے شواہد کے مطابق مرکزی ملزم نواز شریف کو سزا نہیں دی جا سکتی اور شک کا فائدہ دیتے ہوئے نواز شریف کو بری کیا جاتا ہےجبکہ شریک ملزمان حسن نواز شریف اور حسین نواز شریف کو عدالت پہلے ہی اشتہاری قرار دے چکی ہے۔ تفصیلی فیصلے میں دونوں ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے نیب کو ہدایت کی گئی ہے کہ دونوں مفرور ملزمان کے حوالے سے دستاویزی ثبوت اپنے پاس محفوظ رکھے اور ملزمان کے گرفتار یا از خود عدالت میں پیش ہونے پر ٹرائل کے وقت پیش کرے۔

تازہ ترین