• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

العزیزیہ ریفرنس میں جیل جانے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں آج ملاقات کا دن تھا،صاحبزادی مریم نواز، والدہ، بھتیجےحمزہ شہباز اور دیگر ن ليگی رہنماؤں نے ان سے ملاقات کی۔

جیل میں وفود سے گفت گو میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا شہباز شریف کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جارہا ہے، شہباز شریف نے پنجاب میں دن رات کام کیا اورصلہ یہ ملا؟

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں میٹرو 11 ماہ میں مکمل ہوئی اور کے پی کے میں اب بھی دھول اڑ رہی ہے، پنجاب کی اہل حکومت کی جگہ نااہل حکومت نے لے لی۔

اس موقع پر نواز شریف سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ چپ کا روزہ کب توڑیں گے؟ اس پر نواز شریف نے کہاکہ ’کیسے سنے گا میری کہانی میری زبانی‘۔

اس سوال پر کہ کیا کیا آپ یا مریم نواز مارچ سے عوامی رابطہ مہم شروع کریں گے،نوازشریف نے کہاکہ یہ جیل سے باہر آنے کے بعد بتاؤں گا۔

نواز شریف نے جیل سہولیات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہجیل کے کمرے ٹھنڈے ہوتے ہیں، ہیٹر دیا گیا ہے وہ بھی اپنے مطابق چلتا ہے۔

دوسری جانب جیل حکام کا کہنا تھاکہ جیل میں نواز شریف کو ہیٹر دے کر ہم نے مہربانی کی ہے جس پر نواز شریف نے کہا کہ دیکھ لیں یہ ہیٹر دے کر میرے پر احسان کررہے ہیں۔

سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ احسن اقبال آپ کی گرفتاری کے بعد عوام کے پیغام آرہے ہیں جس پر نواز شریف نے مسکراتے ہوئے تبصرہ کیا کہ کتنی دیر تک جیل میں پیغام آئیں گے۔

وکیل کی آمد پرنواز شریف نے جملہ کسا تاریخوں پر تاریخیں ڈلوانے والے آگئے۔

خواجہ آصف نے نواز شریف سے سوال کیا کہ جیل میں بجلی نہیں جاتی؟ جس پر نواز شریف نے طنزیہ جواب دیا کہ خواجہ صاحب ،پتہ نہیں کس قسم کی بجلی آتی ہے،ہیٹر گرم نہیں ہوتا۔

تازہ ترین