• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب نے ملتان میٹرو بس اسکینڈل منی لانڈرنگ کی تفتیش بند کردی

اسلام آباد ( فخر درانی) ایک سال قبل ملتان میٹروبس منصوبے کےدستاویزی ثبوت حاصل کرنے کے باوجود نیب نے اب تک منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں کی،نیب نے تمام دستاویزات ایف آئی اے سے حاصل کئے تھے، جبکہ ایف آئی اے نے اپنی تفتیش میں 49ٹرانسیکشنز کا سراغ لگایا تھا جس میں دو پاکستانی کمپنیوں نے 28لاکھ ڈالرز چین بھجوائے تھے ان کمپنیوں میں ہوریزون انٹرنیشنل اور اے جی انٹرنیشنل شامل ہیں۔ ایف آئی اے نے ان کمپنیوں کے مالکان کا سراغ بھی لگایا تھا اور منی لانڈرنگ کے طریقہ واردات کے تمام دستاویزات بھی حاصل کئے تھے۔ تاہم پراثرار طور طور پر جب ایف آئی نے ان کمپنیوں کےایک مین کردار پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کی تو یکایک نیب نے دسمبر 2017 میںپھرتی سے مداخلت کرکے تفتیش اپنے ذمے لے لی اور تمام دستاویزات بھی اپنے قبضے میں کرلئے نہ صرف یہ بلکہ منی لانڈرنگ کے پس پردہ مرکزی کردار پر ہاتھ ڈالنے کے بجائے فوری طور پر کارروائی روک دی گئی اور یہ بھی نہیں ظاہر ہونے دیا کے اس کرپشن کامرکزی کردار کون اور کہاں ہے،انتہائی مصدقہ زرائع کے مطابق باوجود دستاویزی ثبوت کے نیب نے ان ملزمان کا سراغ بھی نہیں لگایا جنہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور دو سینیٹروں کے جعلی خطوط بنائے تھے،نیب نے یہ تک جاننے کی کوشش نہیں کہ فیصل سبحان کون ہیں اور وہ کون ہے جو وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے فرنٹ مین کے طور پر کرپشن میں کردار ادا کرتا رہا۔
تازہ ترین