آج کل ایروبک ایکسرسائز عورتوں میں کافی مقبول ہیں۔ یہ ورزشیں صرف ہاضمہ درست کرنے میں مددگار ثابت نہیں ہوتیں بلکہ بہت سے ایسے فوائد بھی دیتی ہیں، جس سے طویل عمر پانے اور خوشگوار زندگی گزارنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر ہاضمہ درست رہے، موٹاپا نہ آئے، پٹھے ٹھیک کام کریں اور ذہنی تناؤ وغیرہ نہ ہو تو زندگی ویسے ہی حسین لگتی ہے۔
ضروری نہیں کہ ایکسر سائز صرف موٹاپا کم کرنے کے لیے ہی کی جائے، اگر آپ اسمارٹ ہیں تو بھی روزانہ کم ازکم آدھا گھنٹہ ایکسرسائز ضرور کریں تاکہ وزن بڑھنے نہ پائے اور آپ کی ”فٹنس“ بر قرار رہے۔ ویسے بھی ایکسرسائز کرنے والے بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں، خاص طور پر یوگا میں تو مکمل میڈیکیشن (Medication) موجود ہے۔ ایکسرسائز کرتے وقت جب آپ ناک سے سانس لے کر منہ کے ذریعے باہر نکالتی ہیں یعنیExhaleکرتی ہیں تو یہ عمل خون کی صفائی میں مدد کرتا ہے اور گردوں کے ذریعے زہریلے مادوں کا اخراج ہوتا ہے۔ دیکھا جائے تو یوگا اور ایروبکس وغیرہ کسی ”میڈیکل ٹریٹمنٹ“ سے کم نہیں۔ وہ تمام ورزشیں جو فرش پر بیٹھ کر یا لیٹ کر کی جاتی ہیں، جسم کے نچلے حصے مثلاً پیٹ، تھائیز (ران) وغیرہ کو شیپ میں لانے کیلئے اور کیلوریز کم کرنے میں معاون ہوتی ہیں اورجو ورزشیں کھڑے ہو کرکی جاتی ہیں وہ کندھوں ، بازوؤں اور کمر کے لئے بہترین ہوتی ہیں۔ ایروبکس میں زُمباایروبکس (Zumba Aerobics) ایک نئی چیز ہے، جو ڈانس کے اسٹیپس (Steps) پر مبنی ہے۔ بہت تیزی سے کی جانے والی ”زُمباایروبکس“ خاص طور پر پیٹ اور تھائز کے لیے ہے۔ اس ایکسرسائز کے کرنے سے چونکہ کیلوریز فوری طور پر استعمال (Burn) ہو جاتی ہیں، اس لئے وزن بھی تیزی سے کم ہوتا ہے۔
ورزش صرف عضلات کو مضبوط بنانے اور امراض قلب سے محفوظ رکھنے کاکام ہی نہیں کرتی بلکہ سائنس یہ بھی بتاتی ہے کہ اس سے دماغی قوت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ورزش کے حوالے سے ایک نئی سائنسی تحقیق نے مختلف اعصابی امراض مثلاً الزائمر سے نمٹنے کی امید بھی پیدا کردی ہے۔ چارلس بلمین ایک نیورو سائنٹسٹ ہیں، انھوں نے اپنے تجربے سے ثابت کیا ہے کہ ورزش نہ صرف عضلات بلکہ دماغ کے لیے بھی مفید ہے۔ انھوں نے اسکول کے259طلباء کو ایک تجربے سے گزارا، ان کا ’باڈی ماس انڈیکس‘ معلوم کیا اور پھر روزمرہ کی ورزشیں شروع کرادیں۔ ان ورزشوں میں بہت سی ایروبک ایکسرسائز بھی شامل تھیں۔ دیکھا یہ گیا کہ جو بچے جسمانی طور پر سب سے زیادہ فٹ تھے ان کے دماغ بھی سب سے زیادہ اچھے تھے۔ اس تحقیق میں سماجی اور اقتصادی عوامل کو بھی پیش نظر رکھا گیا۔ بلمین کا کہنا ہے کہ غالباً صرف سخت ورزش نے ہی طالب علموں کی ذہنی صلاحیت کو بڑھا دیا۔ حالیہ دنوں کے دوران سائنس نے یہ بتایا ہے کہ ورزش لوگوں کو زیادہ اسمارٹ بنادیتی ہے۔
آئیں کچھ ایروبک ایکسرسائز کے بارے میں جانتے ہیں کہ کون سی ایکسرسائز آپ کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
کمر اور تھائیز کیلئے
دائیں ٹانگ کو آگے کی جانب پھیلائیں اور بائیں ٹانگ کو موڑ کر فرش پر ہی رہنے دیں، پھر آگے کی جانب جھکتے ہوئے اپنا سر گھٹنے پر رکھیں اور دونوں ہاتھوں سے اپنا پاؤں تھام لیں۔ اس ایکسرسائز سے آپ نہ صرف فٹ رہیں گی بلکہ کمر اور تھائیز کے پٹھے بھی مضبوط ہوں گے۔
پیٹ اور تھائیزکیلئے
فرش پر سیدھی لیٹ جائیں اور اپنی دائیں ٹانگ اس طرح موڑ ریں کہ گھٹنا اوپر کی جانب رہے۔ اب سر کو دونوں ہاتھوں سے تھام کر دائیں جانب اس طرح جھکیں کہ آپ کے بائیں بازو کی کہنی کا رُخ دائیں گھٹنے کی طرف ہو جائے۔ اس دوران آپ کی کمر کا کچھ حصہ کولہے اور بائیں ٹانگ فرش سے لگی رہنی چاہیے۔ اسی طرح یہی ایکسرسائز بائیں رُخ پر کریں چونکہ یہ تیزی سے کی جانے والی زُمبا ایروبک ہے لہٰذا اس سے کیلوریز بہت تیزی سے جلتی ہیں۔
پیٹ کے نچلے حصے کا وزن کم کرنے کیلئے
فرش پر سیدھی لیٹ کر اپنی دونوں ٹانگیں آہستہ آہستہ اوپر کی جانب لے جائیں۔ دائیں ٹانگ کو اوپر کرتے ہوئے اس کی ایڑھی بائیں پاؤں کی انگلیوں پر رکھیں، اس کے ساتھ ہی توازن بر قرار رکھنے کے لئے دونوں ہاتھوں سے سر کو اوپر کی جانب اٹھائیں۔ ایسا کرنے سے پیٹ کے نچلے حصے کا وزن کم کرنے میں مدد ملے گی۔