خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ اور خیبر میں دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق باجوڑ میں شدت پسندوں کے ساتھ ہونے والا جرگہ ناکام ہوگیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قبائلی عمائدین کے جرگے نے فتنہ الخوارج سے علاقہ چھوڑنے سمیت 3 مطالبات کیے تھے۔ تاہم فتنہ الخوارج نے علاقہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔
جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ عابد وزیر نے کہا کہ متاثرین کے لیے رہائش کا انتظام کر لیا گیا ہے، خار میں 107 سرکاری عمارتوں میں لوگوں کو ٹھہرانے کے انتظامات کر لیے ہیں۔
عابد وزیر کا کہنا تھا کہ خار کے اسپورٹس کمپلیکس میں خیمہ بستی بھی قائم کی جائے گی، نقل مکانی کرنے والے افراد کو تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق باجوڑ کی تحصیل ماموند کے دو علاقوں میں تقریباً 300 دہشت گرد موجود ہیں، باجوڑ کی تحصیل ماموند کی آبادی 3 لاکھ سے زیادہ ہے، باجوڑ میں 40 ہزار سے زیادہ افراد اپنے علاقے چھوڑ چکے ہیں۔
خیبر میں بھی 350 سے زیادہ دہشت گرد موجود ہیں، خیبر اور باجوڑ میں موجود دہشت گردوں میں 80 فیصد سے زیادہ افغانی ہیں۔