• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت آزاد کشمیر فرنٹ کے قائدین کیخلاف مقدمات واپس لے، مشتاق ملک

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے مرکزی سینئر نائب صدر مشتاق ملک نے وٹفورڈ برانچ کے رہنمائوں سے خطاب کے دوران آزاد کشمیر فرنٹ کے رہنمائوں کی بلاجواز گرفتاریوں، مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک، اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریز کی مسئلہ کشمیر پر مایوس کن پریس کانفرنس مسئلہ کشمیر پر سہ فریقی کانفرنس، آزاد کشمیر حکومت کے خلاف عدالتی ٹرائل دیگر اہم امور کو زیر بحث لاتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈاکٹر توقیر گیلانی، طاہرہ توقیر، راجہ حق نواز، سردار انور، حافظ انور سماوی، ساجد صدیقی، سلیم ہارون، ساجد بخاری، توقیر جرال، بابر شکور، ملک عبدالرحیم، گلگت سے شفقت انقلابی اوورسیز وائس چیئرمین ایس ایل ایف حفیظ احمد کے پینل کوڈ کی زیر دفعہ 123/34کے تحت قیادت کے مقدمات واپس لے، ان لوگوں کا یہی قصور ہے کہ یہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی ریاست کی آزادی و خودمختاری کے لئے لڑ رہے ہیں جن کا حق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ان کو حاصل ہے۔ مشتاق ملک نے کہا، یہ بہت بڑا المیہ ہے۔ آزاد کشمیر کی نوجوان نسل وطن کی آزادی کے لئے لڑ رہی اور آزاد کشمیر گورنمنٹ ضلع کوٹلی میں طلبہ کنونشن کے تاریخ ساز کنونشن کی کامیابی دیکھ کر خوف زدہ ہوگئی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے یہ وہی قوتیں ہیں جو مسئلہ کشمیر کا حل نہیں چاہتیں۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر عوام کو دھوکہ دینے کے لئے کشمیر لالی پاپ پالیسی اپنائی ہوئی ہے۔ مشتاق ملک نے کہا کہ اگر حکومت آزاد کشمیر نے فرنٹ کے قائدین کے خلاف مقدمات واپس نہ لئے تو اس کے خلاف مقدمہ غداری کے تحت عدالتی ٹرائل قائم کرنے کے لئے سپریم کورٹ آزاد کشمیر میں جانے کا حق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا آزاد کشمیر گورنمنٹ فرنٹ کے رہنمائوں کے خلاف نام نہاد مقدمات قائم کرکے تحریک آزادی کشمیر میں رکاوٹیں ڈال کر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے نقش قدم پر گامزن ہے اور ساتھ ہی5فروری کو کشمیریوں کے ساتھ نام نہاد یوم یکجہتی کشمیر دن منانے کی دعوت دی جارہی ہے جوکہ قوم کے ساتھ مذاق ہے۔ مشتاق ملک نے کہا، یہ فرنٹ ہی ہے جس نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر رکھا ہے اور مقبوصہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا، چند قوتیں ایسی ہیں جو اہل پاکستان اور کشمیریوں کے درمیان دوریاں پیدا کررہی ہیں، مگر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اپنی قومی خودمختاری اور تقسیم کشمیر کے کسی بھی فارمولے کو قبول نہیں کرے گا۔ مشتاق ملک نے کہا، مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے افغانستان طرز پر سہ فریقی اجلاس طلب کرے اور اس کے لئے اپنا ایک ایلچی مقرر کرے۔ انہوں نے کہا، بھارت کی ہٹ دھرمی کے پیش نظر ضروری ہے کہ اقوام متحدہ بھارت کو ایک محدود وقت دے۔ بصورت دیگر اقوام متحدہ کشمیر کی5اگست 1947ء سے قبل والی پوزیشن بحال کرنے کا اعلان کرے۔ ضروری نہیں بھارت کو مذاکرات پر لانے کے لئے وقت کا انتظار کیا جائے۔ انہوں نے کہا، بھارت کے آئندہ انتخابات میں جو بھی حکومت آئے گی اس کی بھی کشمیر پر یہی پالیسی ہوگی ہمیں زمینی حالات کے مطابق فیصلے کرنے ہوں گے۔ بھارت کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات وقت کا ضیاع ہے۔ مشتاق ملک نے کہا حریت کانفرنس سمیت آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کی صدر ماریا فرنانڈا سے ملاقات کرکے ان سے مسئلہ کشمیر جلد حل کرنے کے لئے دبائو ڈالنا چاہئے۔ بڑی طاقتوں کے اپنے مفاد کی خاطر پاکستان کو افغانستان میں الجھا رکھا ہے۔ وہ ڈالروں کی بنیاد پر افغانستان میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔وہ اپنی فوج افغانستان سے نکالنا نہیں چاہتے۔ یہی وجہ ہے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور مسئلہ کشمیر ایک صفحے پر نہیں۔
تازہ ترین