• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رہائشی علاقوں میں قائم اسکول قانونی، غیرقانونی عمارتیں توڑیں گے، ڈی جی ایس بی سی اے

کراچی(طاہرعزیز/ اسٹاف رپورٹر) کراچی کے رہائشی علاقوں میں قائم اسکول قانونی ہیں تاہم ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ 60فٹ یا اس سے زائد چوڑی سڑک پر واقعے ہوں جبکہ غیر قانونی زیرتعمیر اور خالی عمارتوں کو توڑینگے،کمرشل پلاٹ مالکان کو نوٹسزدینا شروع کردیئے،پلاٹوں کے کنورژن پربھی پابندی لگادی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی افتخار قائم خانی نے کہاہے کہ وہ نجی اسکول مالکان جن کے اسکول رہائشی علاقوں میں ہیں لیکن یہ اسکول 60فٹ چوڑی سڑک سے کم پر واقع ہیں تو وہ انہیں60فٹ سڑک والی عمارتوں یا اس سے زائد پر لے آئیں اور اس کی ایس بی سی اے سے باقاعدہ اجازت لے لی جائے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کاقانون ایسے اسکولوں کو قانو نی قرار دیتا ہے، سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق رہائشی پلاٹوں پر زیرتعمیر اور خالی عمارتوں کو فوری توڑ دیا جائے گا بغیرمنظوری دفاتر یا دیگر کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے والے پلاٹ مالکان کو نوٹسزدینا شروع کردیئے گئے ہیں تاہم ایسے رہائشی پلاٹ جنہیں باقاعدہ کمرشل سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے ان کے لیے عدالت کی ہدایت پر کمیٹی بنادی گئی ہے جو کیس ٹو کیس جائزہ لے کر فیصلہ کرے گی کہ پلاٹ کا کنورژن تمام قانونی تقاضوں کومدنظررکھ کر کیا گیا ہے یا نہیں تاہم آئندہ پلاٹوں کے کنورژن پر مکمل پابندی لگادی گئی ہے۔

تازہ ترین