• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پلوامہ حملہ مقامی لوگوں نے کیا، پاکستان سے تعلق نہیں، فواد چوہدری

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حملہ مقامی لوگوں نے کیا ان کا پاکستان سے تعلق نہیں ہے، سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان ریاستی اداروں کو خسارے سے نکال دیتے ہیں تو انہیں سلام کروں گا،میزبان شاہزیب خانزادہ نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت تعلقات جو پہلے ہی کشیدہ ہیں پلوامہ حملہ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حملہ مقامی لوگوں نے کیا ان کا پاکستان سے تعلق نہیں ہے، حملہ میں استعمال ہونے والی گاڑی اور بارودی مواد بھی پاکستان سے نہیں گیا، بھارتی قیادت ایسے واقعات کے بعد اپنے گریبان میں جھانکنے کے بجائے پاکستان پر فوری الزام لگادیتی ہے، پلوامہ وہ علاقہ ہے جہاں 100سے زائد دس سال سے کم عمر کے بچے شہید ہوئے ہیں اور عورتوں کا ریپ کیا گیا ہے، بھارتی افواج ایسی سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرے گی تو پرابلم پھر اندر سے آتی ہے، پلوامہ حملہ کے چند منٹ بعد ہی بھارت نے پاکستان پر الزام لگانا شروع کردیا۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انڈیا سے تعلقات بہتر کرنے کیلئے کرتارپور بارڈر کھولنے اور مذاکرات کی دعوت سمیت ہر ممکن اقدامات کیے، پاکستان اس وقت خود کو سرمایہ کاری کیلئے تیار کررہا ہے، افغانستان میں استحکام کیلئے پاکستان اہم کردار ادا کررہا ہے، اس طرح کے واقعات سے ہماری ان کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں حملے کا فائدہ نریندر مودی کو پہنچتا ہے جو الیکشن ہارتے نظر آرہے ہیں، نریندر مودی اس صورتحال میں کوئی تنازع کھڑا کرنے کیلئے بے چین نظر آرہے ہیں، بھارت کی مقامی سیاست کی اپنی مجبوریاں ہوں گی، یہ بدقسمت لمحہ ہے کہ کسی سیاسی قیادت کے نزدیک الیکشن لوگوں کی زندگیوں سے اہم ہوگیا ہے، پاکستان حالات نارمل کرنے کی کوشش کررہا ہے لیکن بھارتی قیادت حالات خراب کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ہے، بھارتی قیادت بھارتی عوام کو جنگی جنون میں مبتلا کرنا چاہتی ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر حملے کے ذریعہ پاکستان کیلئے ایک چیلنج پیدا کیا گیا ہے، جب بھی پاکستان کے حالات اچھے ہوتے ہیں ہمارے خلاف سازش ہوتی ہے پلوامہ حملہ بھی اسی سازش کی کڑی ہے، پاکستان کمزور ملک نہیں ہے دنیا میں ہماری لابی بھی بہت مضبوط ہے، پاکستان کی طرف سے دہشتگردی کو ختم کرنے، افغا نستا ن کو مستحکم کرنے اور انڈیا سے تعلقات بہتر کرنے کیلئے اقدا ما ت ریکارڈ کا حصہ ہیں، دنیا اندھی نہیں ہے وہ بھی دیکھ رہی ہے ان ملکوں میں کیا ہورہا ہے، پاکستان امن کی بات کرتا ہے اور کرتا رہے گا، پاکستان اور بھارت کے درمیان امن پورے خطے کیلئے ضروری ہے، انڈیا حامی کشمیری قیادت بھی فوجی قافلے پر حملے کا الزام پاکستان پر نہیں لگارہی ہے، کشمیری رہنما عمر فاروق نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگانے کو بے تکی بات قرار دیدیا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہزاد محمد بن سلمان کا دورئہ پاکستان ایک دن تاخیر یعنی17فروری سے شروع ہوگا، کراؤن پرنس نے پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی جانا ہے ، ان کے اگلے دوروں میں تبدیلی کی وجہ سے پاکستان کے دورے میں بھی تبدیلی آئی، سعودی ولی عہد کے دورے سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آرہی ہے ،پورا پاکستان ولی عہد محمد بن سلمان کیلئے دیدہ و دل فرش راہ کئے ہوئے ہے، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو امریکا نے بھی سراہا ہے، پاکستان افغانستان اور خطے میں استحکام کی کوششیں جاری رکھے گا، وزیراعظم کو ان کوششوں میں پورے پاکستان اور عالمی برادری کی حمایت حاصل ہے۔ سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان ریاستی اداروں کو خسارے سے نکال دیتے ہیں تو انہیں سلام کروں گا، ریاستی اداروں کو خسارے سے نکالنے کیلئے حکومت کی پلاننگ نظر نہیں آرہی ہے، سرمایہ پاکستان کمپنی کے تین ڈائریکٹرز سیکرٹری فائنانس، سیکرٹری انڈسٹریز اور سیکرٹری کیبنٹ ہیں جو بیوروکریٹس ہی ہیں، کمپنیوں کے بورڈ پہلے ہی بنادیئے گئے ہیں مگر چھ مہینے میں کمپنیوں کا نقصان کم نہیں ہوا، ن لیگ ان اداروں کی نجکاری کی کوشش کررہی تھی لیکن پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے اس پر سیاست کی، ن لیگ نقصان میں چلنے والے ریاستی اداروں پر سیاست نہیں کرے گی۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ یہ منطق سمجھ نہیں آرہی کہ بجلی سپلائی کمپنیوں کو وزارت پاور سے نکال کر نئی وزارت کے نیچے چلی گئیں تو ٹھیک ہوجائیں گی، نقصان میں جانے والے ریاستی اداروں کی نجکاری ہی بہتر راستہ ہے، بجٹ خسارہ بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بھی کم نہیں ہوگا، انڈسٹریل پروڈکشن اور لارج اسکیل مینوفیکچرنگ نیچے کی طرف جارہی ہے، میری بھی اس ملک میں فیکٹریاں چلتی ہیں میں بھی چاہتا ہوں معیشت اچھی ہوجائے، ایکسپورٹس سات آٹھ فیصد سے زیادہ بڑھتی نظر نہیں آرہی ہیں، کرنسی کی قدر میں 35فیصد کمی کے بعد سات آٹھ فیصد ایکسپورٹس بڑھانا کوئی بڑا کام نہیں ہے۔سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ کراچی پولیس نے پچھلے چند ماہ میں ہونے والے واقعات کے مجرم گرفتار کرلئے ہیں، پولیس کا خیال ہے کہ علی رضا عابدی کے قتل کا ماسٹر مائنڈ ایران فرار ہوگیا ہے، آئی جی سندھ نے گورنر سندھ کو بریفنگ دی ہے کہ پی ٹی آئی کے جو دو کارکن قتل کیے گئے یہ دو مختلف واقعات ہیں ان کا سیاسی کلنگ سے تعلق نہیں ہے یہ ذاتی نوعیت کے واقعات ہیں، یہ بات تشویشناک ہے کہ کرائے کے قاتلوں کا فینومینا بڑھا ہے، سندھ پولیس اور سندھ حکومت میں اے ڈی خواجہ کے زمانے سے جاری کولڈ وار اب بھی جاری ہے۔

تازہ ترین