• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈکیتی کی ایف آئی آر درج کرنے کاعدالتی حکم

حیدرآباد(بیورورپورٹ)حالی روڈ کے رہائشی اسد علی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک موبائل کمپنی میں سیلز مین ہے اور کارڈ فروخت کرکے گذر بسر کرتا ہے۔11 نومبر2018 کو وہ صدر میں واقع آ فس سے موبائل کارڈ کی فروخت کیلئے ہالہ ناکہ کے علاقے میں ساتھی ملازم شہزاد کے ہمراہ گیا تھا جہاں ا یک بنک کی عقبی گلی سے دو مسلح افراد اس سے5 لاکھ روپے چھین کر فرار ہو گئے تھے،جس کی اطلاع اس نے فوری طور پر تھانے میں کی لیکن پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کے بجاے صرف ابتدائی رپورٹ درج کی۔بعدازاں اس نے جائے واردت کے قریب واقع ایزی لوڈ کی دکان کے کیمرے کی ریکارڈنگ چیک کی تو لوٹ مار کرنے والے ملزمان کی فوٹیج مل گئی جس میں ان کے چہرے واضح طور پر دیکھائی دے رہے ہیں۔پو لیس کو فوٹیج دینے کے باوجود ابھی تک واردات کی ایف آئی آر درج نہیں کی ہے اور نہ ہی ملوث ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔پولیس کو واردات کی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے درخواست گذار کے وکیل کے دلائل کے بعد ایس ایچ او ہٹڑی کو اسد علی کا بیان ریکارڈ کرکے ایف آئی آر درج کر نے کا حکم دیتے ہو ئے درخواست نمٹادی۔
تازہ ترین