• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیتھنل سکول کی پانچویں طالبہ کو جہادی دلہن بننے سے روک لیا گیا تھا

لندن (جنگ نیوز) بیتھنل گرین سکول کی پانچویں طالبہ کو جہاز سے اتار کر جہادی دلہن بننے روک لیا گیا تھا۔ انکشاف ہوا ہے کہ وہ رائل فیملی کو ٹارگٹ کرنے کا پلان رکھتی لیکن اس کےخلاف کبھی کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا ۔ برطانوی اخبار دی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسے طیارے سے اتارا گیا تھا جب 2014میں پرواز لندن سے روانہ ہونے کیلئے تیار تھی ۔ اس کے پاس سے انتہا پسندی کا مواد بھی ملا تھا۔ فروری 2015 میں بیتھنل گرین سکول کی چند طالبات گیٹ وک ائرپورٹ لندن سے شام فرار ہو گئی تھیں ۔اسی سکول سے فرار ہونے والی شمیمہ بیگم نے گزشتہ روز بچے کو جنم دیا ہے اور اس نے برطانیہ وایس آنے کی خواہش کا بھی اظہارکیا ہے۔ اس کی خواہش کے جواب میں ہوم سیکریٹری ساجد جاوید نے کہا کہ وہ شمیمہ بیگم کی برطانیہ آمد کو روکیں گے اور اگر وہ واپس آ بھی گئی تو اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ شمیمہ بیگم کے دو بچے شام میں انتقال کر چکے ہیں ۔ شمیمہ کے ساتھ جانے والی طالبات میں خدیجہ سلطانہ اور عامرہ عباس شامل تھیں۔ اس پانچویں لڑکی کا نام افشا نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے پاس حکومتی عمارتوں کا ڈوزیئر داعش کا پروپیگنڈہ مواد سر قلم کرنے کی ویڈیور اور ممکنہ اہداف کی تفصیلات اور سینئر القاعدہ ارکان کی نفرت انگیز تقاریر تھیں۔دیمبر 2014 میں اس کی گرفتاری کے بعد ا کے پاس سے مواد ملا تھا جو پن ڈرائوز میمور ی کارڈز کمپیوٹرز اور فونز پر بھی تھا ۔اتنا زیادہ انتہا سندی کا مواد ملنے کے باوجود اس کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں چلا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس حوالے سے کوئی بھی فائل کرائون پراسیکیوشن سروس کو نہیں بھیجی گئی ۔ اس لڑکی کے انٹرنیٹ استعمال سے پتہ چلتا ہے کہ اس کی مانیٹرنگ بہتر انداز میں نہیں کی گئیاور اسے ٹوئٹر اکائونٹ استعمال کرنے کی اجازت دی گئی جس کے ذریعے وہ ریڈیکلائزڈ ہو ئی تھی۔ یہ لڑکی اب بھی برطانیہ میں قیام پذیر ہے اور اسے ڈیریڈیکلائزیشن پراسس اور پروگرام میں بھیجا گیا۔ میٹ پولیس نے اس حوالے سے کہا کہ وہ اس بارے میں مزید کچھ بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
تازہ ترین