• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کا جواب، 90 بھارتی اشیاء منفی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)وزیر اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کونسل(این ایس سی)کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے جس میں پاکستان نے بھارت کی یکطرفہ تجارتی بندش کا جواب دینے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ 90 بھارتی اشیاء منفی فہرست میں شامل‘درآمدات میں 50 سے 60 کروڑ ڈالرز کی کمی واقع ہوگی۔تفصیلات کے مطابق،وزارت کامرس کے اعلیٰ حکام نےپلوامہ حملے کے تناظر میں سب سے پسندیدہ قوم(ایم ایف این)کی حیثیت سے دستبردار ہونے اور دوطرفہ تجارت کی بندش پر بھارت کو جواب دینے کے لیے 3سے4نکاتی لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی ہے۔نئی دہلی نے پاکستانی مصنوعات پر 200فیصد ڈیوٹی عائد کردی تھی۔اس کے ردعمل کے طور پر پاکستان نے بھارت کی 90اشیا ء کو منفی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے نتیجے میں فوری طور پر بھارت سےدرآمدات میں 50سے60کروڑ ڈالرز کی کمی واقع ہوگی۔اس کے علاوہ پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت 60کروڑ ڈالرز کی بھارتی اشیا کی افغانستان برآمدات پر بھی پابندی عائد کرسکتا ہے۔پاکستان یہ پابندی سامان کی جانچ پڑتال کے نام پر عائد کرسکتا ہے۔وزارت کامرس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ منصوبے کے تحت پاکستان خام مال، کپاس اور کچھ مشینری کی درآمدات پر پابندی عائد نہیں کرے گا کیوں کہ وہ صنعت کے لیے ضروری ہے ۔عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان ایم ایف این حیثیت سے دستبرداری کا معاملہ ورلڈ ٹریڈ آرگنا ئز یشن(ڈبلیو ٹی او)میں نہیں اٹھائے گا ، کیوں کہ پاکستان نے بھارت کی اس حیثیت میں توسیع نہیں کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی مکمل ہوچکی ہے اور وزارت کامرس اسے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس کی منظوری لے گی۔اگر قومی سلامتی کونسل اس پر عمل درآمد کراتی ہے تو دو طرفہ تجاری میں بھارت بڑے خسارے میں رہے گا ۔دونوں ممالک کے درمیان 2اعشاریہ183ارب ڈالرز کی تجارت ہوتی ہے ، جس میں بھارت سے درآمدات 1اعشاریہ8ارب ڈالرز اور پاکستان سے برآمدات 35کروڑ ڈالرز ہے۔اگر پاکستان ، نئی دہلی کے ردعمل میں درآمدات بند کرتا ہے تو بھارت زیادہ خسارے میں رہے گا۔اہم بات یہ ہے کہ اگر پاکستان ٹرانز ٹ ٹریڈ برائے افغانستان کے تحت کراچی سے بھارتی اشیا کی درآمدات بند کرتا ہے تو بھارت کو 60کروڑ ڈالرز کا مزید نقصان ہوگا۔

تازہ ترین