• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ،سکیورٹی ادارے سر جوڑ کر بیٹھ گئے

کراچی (ثاقب صغیر /اسٹاف رپورٹر)کراچی میں دو سال کے وقفے کے بعد ہونے والے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے بعد سیکورٹی ادارے سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس ،رینجرز اور سیکورٹی اداروں کی جانب سے کی جانے والی کامیاب کارروائیوں کے بعد گذشتہ دو سال سے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تھم گئے تھے تاہم رواں سال کے آغاز سے ہی فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ایک بار پھر رونما ہوئے جسکے مطابق2جنوری کو کورنگی زمان ٹاؤن کے علاقے میں دکاندار فدا حسین کو فرقہ ورانہ دہشت گردی میں قتل کیا گیا، 10جنوری کو کورنگی میں اہلسنت والجماعت کے کارکن محمد عمر کی ٹارگٹ کی گئی ،18جنوری کو سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر پر اہلسنت والجماعت کے عہدیداراورایک کارکن عبد المومن اور عبدالواحد پرفائرنگ کی گئی جس میں وہ شدید زخمی ہوئے ، 22جنوری کو فیروزآباد تھانے کی حددو پی ای سی ایچ ایس میں پاسبان عزا کے رہنما و سرکاری افسر سید محمد علی شاہ کو فرقہ وارنہ دہشت گردی میں قتل کردیا گیا ۔ 3فروری کو بریگیڈ تھانے کی حدود صدر پارکنگ پلازہ کے قریب اہلسنت والجماعت لیاقت آباد کے ذمہ دار ندیم قادری کو بھی فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔سی ٹی ڈی کے سینئر پولیس افسر راجہ عمر خطاب کے مطابق کراچی میں دو سال کے وقفے کے بعد فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ دوبارہ شروع ہوئی ہے اور سی ٹی ڈی اور دیگر ادارے اس پر کام کر رہے ہیں اور امید ہے کہ ان واقعات میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
تازہ ترین