• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مہمند ڈیم کا ٹھیکہ سنگل ٹینڈر پر دینا بدعنوانی ہے، خانم اللہ خان

پشاور(فورم رپورٹ، سلطان صدیقی، سید سبز علی شاہ)ممتاز ماہر تعمیرات اور گورنمنٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا کے سابق صوبائی چیئرمین خانم اللہ خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ پشاور میں بی آر ٹی منصوبے کی تکمیل میں تاخیر سے لوگوں کو بےحد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے گذشتہ دو سال سے ہزاروں کانداروں اور تاجروں کا کاروبار تباہ ہو گیا ہے جبکہ عوام میں بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔ بی آر ٹی منصوبے پر ہونے والے کام کا جائزہ لینے کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ ان کی تکمیل مزید کئی ماہ تک ناممکن ہے جبکہ کام کی رفتار انتہائی غیر تسلی بخش ہے۔ پنجاب میں ایسے منصوبے مقررہ وقت سے پہلے مکمل کئے جا چکے ہی ۔ انہوں نے جنگ فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر صوبے میں کنٹریکٹرز کی رجسٹریشن کی جاتی ہے جبکہ دوسرے صوبے میں تعمیراتی منصوبے پر کام کرنے کے لئے اس صوبے میں رجسٹریشن کروانا ضروری ہے۔ میگا پراجیکٹ کے لئے منصوبے پر آنے والی لاگت اور دوسرے امور کا جائزہ لیکر پی سی ون بنایا جاتا ہے جس کے بعد ٹینڈر جاری کیا جاتا ہے ۔ بی آر ٹی منصوبے کی ابتدائی لاگت پچیس ارب روپے تھی جو اب بڑھ کر 85ارب روپے تک پہنچ گئی ہے جس سے کرپشن کے بارے میں شکوک و شبہات بڑھ رہے ہیں انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ مہمند ڈیم کا ٹھیکہ سنگل ٹینڈر پر دینا بدعنوانی ہے۔مہمند ڈیم منصوبے کا ٹھیکہ وزیراعظم کے مشیر کی فرم کو سنگل ٹینڈر پر دینا غلط نہیں تو انہوں نے بتایا کہ میگا پراجیکٹ کے لئے لازمی ہے کہ اس کی ملک کے اندر اور ملک سے باہر وسیع پیمانے پر تشہیر کروائی جائے اس طرح منصوبے پر کام کا معیار بہتر ہو گا۔ خانم اللہ ایڈوکیٹ نے انکشاف کیا کہ سابق گورنر فضل حق کے دور میں تعمیراتی کاموں کی کمیشن کم ہو کر ڈیڑھ فیصد تک پہنچ گئی تھی جو بعد میں بڑھ کر 13فیصد تک پہنچ گئی ۔ کرپشن کی روک تھام کے لئے قوانین پر عمل درآمد اور اس بارے میں نوٹیفیکیشن جاری کرنا چاہئے۔
تازہ ترین