• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیر اور منگل کی درمیانی شب بھارتی ایئرفورس کے جنگی طیاروں کے مظفر آباد سیکٹر میں آزاد کشمیر کی حدود کے اندر تین سے چار میل تک گھس آنے اور ہمہ وقت مستعد اور چوکس پاک فضائیہ کے شاہینوں کی بر وقت جوابی کارروائی پر بد حواسی میں بالا کوٹ کے قریب ہتھیاروں اور ایمونیشن پر مشتمل اپنا پے لوڈ پھینک کر واپس فرار ہونے سے پلوامہ میں رچائے جانے والے خود کش حملے کے بھونڈے ڈرامے کے وہ مکروہ پس پردہ بھارتی عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں جن کے بارے میں برصغیر کا امن تباہ کرنے کے حوالے سے پاکستان روز اول سے دنیا کو خبردار کر رہا ہے ا ورخود بھارت کے اندر بھی کئی قد آور لیڈر اور میڈیا کے بعض حلقے جسے انتخابات جیتنے کیلئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی شعبدہ بازی قرار دے رہے ہیں۔بھارتی وزارت خارجہ نے فضائی خلاف ورزی کے اس واقعے سے پہلے لاعلمی کا اظہار کیا لیکن بعد میں دعویٰ کیا کہ بالا کوٹ کے قریب دہشت گردوں کے مبینہ کیمپ کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ پاکستان نے یہ دعویٰ مسترد کردیا ہے آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی طیاروں کے جلد بازی میںگرا ئے گئے پے لوڈ سے کسی انفرا اسٹرکچر کو گزند پہنچا نہ جانی نقصان ہوا کیونکہ یہ ایک کھلی جگہ گرا۔ اس سے ایک روز قبل بھارتی فوج نے سیالکوٹ ورکنگ بائونڈری پر بجوات سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی تھی جس کے نتیجے میں رینجرز کا ایک جوان شہید اور ایک شہری زخمی ہو گیا تھا۔ دونوں واقعات ایسے کئی مزید واقعات کے ظہور پذیر ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں جن کا مقصد اس کے سوا کچھ نہیں ہو سکتا کہ بھارت، امریکہ، چین اور روس سمیت متعدد اہم ممالک کے انتباہ کے باوجود پاکستان کے خلاف جارحیت اور علاقے کا امن تہ و بالا کرنے پر تلا بیٹھا ہے۔ پاکستان نے بھارتی طیاروں کی جانب سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لیا ہے، اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے موجودہ صورت حال اور خطے کے امن پر مشاورت کیلئے فوری طور پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا جس میں وزیر خارجہ اور وزیردفاع کے علاوہ عسکری قیادت اور دوسرے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں بھارتی فضائیہ کی شر انگیزی سمیت موجودہ حالات پر بریفنگ دی۔ کمیٹی نے کئی اہم فیصلے کئے۔ ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ بھارتی جارحیت کا جواب وقت اور جگہ کا انتخاب کر کے دیا جائے گا اور معاملے کو عالمی سطح پر بھی اٹھایا جائے گا۔ اجلاس میں پارلیمنٹ میں بحث کے علاوہ کل نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، پیپلزپارٹی کے قائد اور سابق صدر آصف زرداری اور حزب اختلاف کے دوسرے ممتاز قائدین نے بھارتی طیاروں کی آزاد کشمیر میں در اندازی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ مگر ملکی سالمیت کے معاملے پر تمام اپوزیشن پارٹیاں حکومت کے ساتھ ہیں اور قوم کا بچہ بچہ اپنی بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ وطن عزیز کے دفاع کیلئے تیار ہے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دنیا کے تمام اہم ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پیر کو ایئر ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان سے ملک کو درپیش خطرات اور جوابی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا دونوں نے آپریشنل تیاریوں اور کوآرڈی نیشن پر اطمینان کا اظہار کیا۔ حکومتی، سیاسی اور عسکری سطح پر بھارت کے جنگی عزائم سے نمٹنے اور خطے کے امن کو یقینی بنانے کیلئے ہونے والے صلاح مشورے قوم کے اس اعتماد کا مظہر ہیں کہ ملک کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ یاد رکھنا چاہیے کہ برصغیر کا امن تنازع کشمیر کے حل پر اور عالمی امن برصغیر کے امن پر منحصر ہے بھارت اس وقت برصغیر کا ہی نہیں پوری دنیا کا امن تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے جسے روکنے کے لئے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے فوری مشترکہ اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔قومی سلامتی کمیٹی نے اس معاملے پر جو فیصلے کئے ہیں وہ قوم کی آواز ہیں۔

تازہ ترین