• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فضائی حدودکی خلاف ورز ی،پاکستان نے دو بھارتی طیارے مار گرائے

راولپنڈی(اے پی پی)پاکستان کا بھارت کو کرارا جواب ‘پاک فضائیہ نے بدھ کے روز لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فضائی حدودکی خلاف ورز ی کرنے والے دو بھارتی طیارے مار گرائے‘ایک طیارہ آزاد کشمیر کے اندر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر میں گرا۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے دو بھارتی جنگی جہاز مار گرانے اورایک بھارتی پائلٹ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فضائیہ نے اپنی حدود میں رہتے ہوئے بھارت کے4 مقامات پر 6 اسٹرائیکس کیں، پائلٹس نے فوجی اہداف اور سپلائی ڈپوز کونشانہ بنا کر لاک کر دیا اور پھر محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی، پاک فضائیہ اگر لاک کیے گئے اہداف کو نشانہ بناتی تو جانی نقصانات ہوتے لیکن ایک مہذب اور پیشہ وارانہ فوج ہونے کے ناطے پاک فضائیہ نے اہداف کا نشانہ بنانے کے باوجود تباہ نہیں کیا‘ پاکستان پرامن ملک ہے لیکن بھارت کو جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا ،پورے آپریشن کے دوران پاک فضائیہ نے ایف 16طیارے استعمال ہی نہیں کیے تو بھارت کی جانب سے ایف سولہ طیارہ مار گرانے کا دعوی کیسے درست ہوسکتا ہے ‘پاکستان کی افواج کے پاس صلاحیت، طاقت اور عوام کا ساتھ ہر قسم کی چیز موجود ہے، ہم ذمہ دار رہنا چاہتے ہیں اور جنگ کی طرف نہیں جانا چاہتے‘جنگ مسئلوں کا حل نہیں‘ذمہ دار ریاست ہیں‘امن چاہتے ہیں‘ بھارت ہماری پیشکش پر ٹھنڈے دل سے غورکرے ۔ منگل کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صبح سے لائن آف کنٹرول پر کچھ سرگرمی چل رہی ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے پاک فضائیہ نے اپنے ٹارگٹ لینے سے پہلے فیصلہ کیا کہ کہ کوئی ملٹری ہدف نہیں لیا جائے گا‘ دوسرا فیصلہ کیا کہ ٹارگٹ میں کسی انسانی زندگی کا نقصان نہ ہو، ہمارے اس فیصلے کا مقصد یہ تھا کہ ہمارے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتے جو ہمیں غیر ذمہ دار ثابت کرے۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک فضائیہ نے بھمبر گلی، کے جی ٹو اور ناریان کے علاقے میں ڈپوز پر ٹارگٹ لاک کیا اور حفاظتی فاصلہ رکھتے ہوئے ہدف کو نشانہ بنا تے ہوئے مجموعی طور پر 6اسٹرائیکس کی گئیں ، جس کا مقصد یہ تھا کہ ہم سب کچھ کر سکتے ہیں لیکن اس خطے کے امن کو خراب کرنا نہیں چاہتے‘ ہم ذمہ دار رہنا چاہتے ہیں، کشیدگی نہیں چاہتے ، ہم جنگ کی طرف نہیں جانا چاہتے‘انہوں نے بتایا کہ جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے ہماری طرف آئے‘ہماری فضائیہ تیار تھی جس کے نتیجے میں دونوں بھارتی جہاز گرے جس میں سے ایک جہاز ہماری اور دوسرا ان کی طرف گرا‘اس کے علاوہ بھی ایک جہاز کے گرنے کی اطلاع ہے لیکن اس کے ساتھ ہماری انگیجمنٹ نہیں ہوئی ۔ ہم ذمہ دار ریاست ہیں اور امن چاہتے ہیں، ہم نے ذمہ داری کا ثبوت دیا اور اپنے ٹارگٹ کو پورا کیا جس کا مقصد یہ تھا کہ ہم سب کچھ کرسکتے ہیں لیکن خطے کے امن کی وجہ سے نہیں کرنا چاہتے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ دونوں ریاستوں کے پاس صلاحیت ہے لیکن بھارت کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگ صرف پالیسیوں کی ناکامی ہے، ہم اب بھی بڑھاوا نہیں دینا چاہتے، ہم امن کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں کہ اپنے لوگوں کو تعلیم، صحت اور روزگار دینے کی ضرورت ہے تو پھر بات چیت کریں جنگ مسئلوں کا حل نہیں‘ بھارت کو چاہیے کہ وہ ہماری پیشکش پر ٹھنڈے دل سے غور کرے اور دیکھے ہم کہاں جانا چاہتے ہیں۔ہم نے پیغام دیا ہے کہ صلاحیت ہونے کے باوجود ہم امن کی طرف بڑھنا چاہتے ہیں، اگر ہم پر جارحیت مسلط کی گئی تو ہم جواب دیں گے۔علاوہ ازیں میجر جنرل آصف غفور نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کی زیر حراست صرف ایک بھارتی پائلٹ ہے جس کا نام ابھے نندن ہے۔ بھارتی ونگ کمانڈر ابھے نندن کے ساتھ ملٹری روایات اور اخلاقی اقدار کے تحت سلوک کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین