• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریگزٹ کے بعد معیشت مستحکم کرنے کیلئے غیرملکی طلبہ کو قیام کی اجازت

لندن( نیوز ڈیسک) حکومت نے بریگزٹ کے معیشت مستحکم کرنے کیلئے غیر ملکی طلبہ کو ڈگری کے حصول کے بعد بھی برطانیہ میں قیام کی اجازت دینے کااعلان کیاہے، ڈیلی ٹیلی گراف نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھاہے کہ تھریسا مے جب وزیر داخلہ تھیں تو انھوں نے یہ قانون بنایاتھا کہ غیر ملکی طلبہ اپنی تعلیم کی تکمیل کے بعد صرف 4ماہ برطانیہ میں قیام کرسکیں گے جس کے بعد انھیں اپنے وطن لازمی واپس جانا ہوگا لیکن اب انڈر گریجویٹ اورماسٹرز کے طلبہ کوڈگری کے حصول کے بعد 6 ماہ تک برطانیہ میں قیام کی اجازت ہوگا جبکہ ڈاکٹریٹ کے طلبہ ڈگری کے حصول کے بعد ایک سال تک برطانیہ میں قیام کرسکیں گے۔یہ تجویز گزشتہ سال دسمبر میں امیگریشن کے وہائٹ پیپر میں شامل کی گئی تھی اس کے علاوہ اب برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے غیر ملکی طلبہ کی تعداد 2030تک6لاکھ تک کرنے کی بھی تجویز ہے۔اخبار کے مطابق فی الوقت برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ کی تعداد 4لاکھ60ہزار ہے، برطانیہ کو اس طرح غیر ملکی طلبہ سے سالانہ کم وبیش 20 بلین پونڈ کی آمدنی ہوتی ہے۔اس رقم میں غیر ملکی طلبہ سے حاصل ہونے والی رقم کے علاوہ پوری دنیا سےانگریزی زبان کی تربیت اور ایجوکیشن ٹیکنالوجی کے حل کی مد میں حاصل ہونے والی رقم بھی شامل ہے ۔وزیر تعلیم ڈامیان ہنڈز اور بین الاقوامی تجارت کے وزیر لیم فاکس نے اس حکمت عملی کااعلان کرتے ہوئے ملازمت کے حصول میں غیر ملکی طلبہ کو مدد دینے کا بھی اشارہ دیا۔ اخبار کے مطابق یہ اعلان برطانوی محکمہ داخلہ کی جانب سے 2012 میں اعلان کردہ اصلاحات سے ایک قدم پیچھے جانے کے مترادف ہے۔
تازہ ترین