• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمانی معاملات عدالت میں لانانامناسب، پارلیمان کی بالادستی چاہتے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی پیک منصوبے سے 24 ارب روپے نکال کر ارکان قومی اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز کی مد میں فراہم کرنے کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس د یئے کہ پارلیمانی معاملات عدالت میں لانا پارلیمنٹ اور عدالت دونوں کیلئے نامناسب ہے، عدالت چاہتی ہے پارلیمنٹ کی بالادستی برقرار رہے، جو کام پارلیمنٹ سے ہونا چاہیے وہ آپ ہم سے نہ کرائیں، ایسی درخواست سنتے ہیں تو پارلیمنٹ کی بالادستی پر حرف آئیگا۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن شاہ نواز رانجھا کی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سی پیک کے منصوبے سے 24 ارب روپے نکال کر ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز کی مد میں جاری کئے جا رہے ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی کو تفصیلات فراہم کرنے کا کہا مگر جواب نہیں دیا گیا۔

تازہ ترین