• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

135سال قدیم ڈملوٹی سسٹم کی زمین پر متعدد مقامات پر قبضہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی کو پانی کی سپلائی کیلئے بچھائے جانے والے 135 سالہ قدیم ڈملوٹی سسٹم کی زمین پر متعدد مقامات پر قبضے‘واٹر بورڈ نے خاموشی اختیار رکھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈملوٹی تا لائنز ایریا پانی کی سپلائی کیلئے 1883ء میں 5 ایم جی ڈی گنجائش کا کنڈیوٹ بنایا گیا تھا اس کے بعد 1933ء میں 20 ایم جی ڈی کیلئے پھر ایک کنڈیوٹ تعمیر کی گئی جس سے اب تک کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ پانی سپلائی کر رہا ہے۔ ملیر ڈملوٹی کے کنوئوں سے اسکائوٹ کالونی ابوالحسن اصفہانی روڈ تک دونوں کنڈیوٹ ایک ساتھ جا رہے ہیں جس کے لئے 200 فٹ کی جگہ چھوڑ گئی ہے اس مقام کے بعد دونوں کنڈیوٹ کے روٹ تبدیل ہو کر اسکواش کمپلیکس کشمیر روڈ پر دوبارہ یکجا ہو جاتے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ صفورا چورنگی سے اسکائوٹ کالونی تک بعض مقامات پر کنڈیوٹ کی جگہ صرف 60 فٹ تک چوڑی رہ گئی ہے۔ واٹر بورڈ نے سپریم کورٹ کے آرڈر کے بعد قبضہ کرنے والوں کو جب نوٹسز دیئے تو بعض لوگ کورٹ چلے گئے ہیں اورا ن کا موقف ہے کہ بورڈ آف ریونیو نے انہیں باقاعدہ لیز دی ہے تاہم جب ماضی کیلئے کنڈیوٹ کے لئے چھوڑی گئی زمینوں پر قبضے ہوتے رہے واٹر بورڈطویل عرصے تک خاموش رہا اب جب لوگوں نے گھر بنا لئے تو واٹر بورڈ نے نوٹسز دینا شروع کر دیئے گئے جس پر مکینوں کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے‘ واٹر بورڈ کی زمینوں پر دیگر مقامات پر بھی قبضے ہوئےہیں اور اب تک کوئی موثر کارروائی نہیں کی جا رہی۔ دریں اثناء ڈملوٹی اورحب ڈیم کے ایکسئین آصف قادری سے جب اس صورتحال کے بارے میں معلوم کیا گیا تو انہوں نے نوٹسز دینے کی تصدیق کی اور کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔

تازہ ترین