• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی،جمال صدیقی اورسعید غنی میں گرما گرمی،تلخ جملوں کا تبادلہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی جمال صدیقی اوروزیربلدیات سعید غنی آمنے سامنے آگئے اور ان دونوں کے درمیان خاصی گرما گرمی ہوئی اورتلخ جملوں کابھی تبادلہ ہوا۔پی ٹی آئی کے ایم پی اے جمال صدیقی نے اپنے حلقے میں پانی کی شدید قلت پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ حلقے میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس بھی موجود ہیں حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا۔ جمال صدیقی کے اس توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات نے یہ کہتے ہوئے اعتراض اٹھا یا کہ رولز کے مطابق جو معاملہ ایک مرتبہ ایوان میں پیش ہوجائے تو دوبارہ زیر بحث نہیں لایا جاتا،مجھ پرآج الزام لگایا گیا ہے جواب دینا مناسب سمجھتا ہوں انہوں نے کہا کہ میں واضح کرتا ہوں پورے سندھ میں ہائیڈرنٹس سے پیسے نہیں لئے اگر لئے تو مجھ سے بڑا لعنتی کوئی نہیں ہوگا ورنہ جھوٹا الزام لگانے والا خود لعنتی ہوگا۔ایوان میں سعید غنی کے ریمارکس پر گرماگرمی شروع ہوگئی اگر مجھ پر حملہ کیا جائے گا تو جواب بھی دوں گا، ذاتی حملہ کیا گیا اور الزام تھوپا گیا ۔سعید غنی نے غصے میں آکر کہا کہ میں نے فاضل ممبر کے بھائی کو اس لئے ہٹایا وہ چوبیس گھنٹے شراب پیتا تھا اور آفس میں بیٹھ کر بھی شراب نوشی کرتا تھا۔سعید غنی کے اس انکشاف پر ایوان میں اپوزیشن ارکان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے وزیر بلدیات سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔سعیدغنی نے کہا کہ میں کسی سے ہر گز کوئی معافی نہیں مانگوں گا اور اپنے بیان پر قائم ہوں۔جس پر اپوزیشن کی جانب سے دہمکی دی گئی کہ اگر معافی نہیں مانگی گئی تو ہم واک آؤٹ کریں گے ۔
تازہ ترین