• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز شریف کا جمعرات کو دوبارہ چیک اپ ہوگا، رائل فری ہسپتال کی تصدیق

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) رائل فری ہسپتال نے تصدیق کی ہے کہ ڈاکٹر ٹم برگز پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کا جمعرات کو دوبارہ چیک اپ کریں گے جبکہ ڈاکٹروں کے کہنے پر شہباز شریف بدھ کو الٹراسائونڈ کرائیں گے، شہباز شریف کی لندن میں موجودگی پر ایک دوسرے لندن پلان کے بارے میں قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں، جس میں شریف کے گجرات کے چوہدری اور مخدوم احمد محمود شامل ہوں گے لیکن ان تمام کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ نہ تو ان کے درمیان کوئی میٹنگ ہوئی ہے اور نہ ہی کوئی لندن میں بات چیت کرنا چاہتاہے۔ شہباز شریف کے قریبی حلقوں نے ان خبروں پر حیرت کا اظہار کیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف نے چوہدری شجاعت سے، جو گزشتہ 10 دن سے علاج کی غرض سےلندن میں ہیں اور مخدوم محمود سے ملاقات کی ہے، اختتام ہفتہ ایک اور خبر بھی اڑتی رہی کہ چوہدری نثار نے لندن میں شہباز شریف سے ملاقات کرکے پنجاب کی وزارت اعلیٰ چلانے میں مدد کی درخواست کی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ چوہدری شجاعت نے کسی سے بھی ملاقات نہیں کی ہے اور وہ لندن میں بیٹھ کر سیاست نہیں کرنا چاہتے، چوہدری شجاعت نے خود بھی اس نمائندے کوبتایا کہ وہ لندن میں کسی سے ملنا نہیں چاہتے، تمام کام پاکستان میں ہوں گے، شہباز شریف کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ لندن میں صرف علاج کیلئے آئے ہیں اور میٹنگز کے بارے میں تمام باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں، شہباز شریف نے دو ہفتہ قبل لندن پہنچنے کے بعد رائل فری ہسپتال میں چیک اپ کیلئے ڈاکٹروں سے ملاقات کی تھی، ان کا پہلا اپائنٹمنٹ پیٹ کے کینسر کے ماہر ڈاکٹر مارٹن کیپلن سے تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مئی کے پہلے ہفتے تک شہباز شریف مختلف ڈاکٹروں سے ملاقاتیں کریں گے، کیونکہ ایسٹر کی وجہ سے اپائنٹمنٹس اپریل کے آخری اور مئی کے پہلے ہفتے کے دیئے گئے ہیں، یہی وجہ ہے کہ شہباز شریف لندن میں قیام پذیر ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف ان دنوں اپنا وقت اپنے طبی اپائنٹمنٹس کے ساتھ اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ گزار رہے ہیں۔ عدالت میں حال ہی پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق شہباز شریف سینے میں لمپھ نوڈ ہے، جس سے کینسر ہوسکتا ہے۔ سی ٹی اسکین رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کو کئی مسائل ہیں اور ان کے میڈیکل فٹنس سرٹیفیکٹ میں آنکولوجسٹ اور آرتھوپیڈک سرجن سمیت مزید ڈاکٹروں کو شامل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پرویز مشرف دور میں جلاوطنی کے دوران ان کے اپنڈکس میں ایڈینوکارسینوئیڈ کینسر کی تشخیص کی گئی تھی، جو بہت کم لوگوں کو ہوتا ہے۔ انھوں نے امریکہ اور لندن میں اس کا علاج کرایا تھا۔

تازہ ترین