• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسئلہ کشمیر سے متعلق برٹش ارکان پارلیمان اور مقامی کونسلرز کو آگاہی فراہم کرنا ہوگی، واجد خان ایم ای پی

مانچسٹر (غلام مصطفیٰ مغل )کونسلر راجہ عارف خان،شاہد افتاب چغتائی راجہ سکندر خان کی جانب سے رکن یورپی پارلیمنٹ واجد خان کو حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ قائد اعظم ملنے پر جناح ہال برنلے میں تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔اس موقع پر میاں عبدالوحید،محمد افضل،کونسلر لبنی خان، کونسلر شبانہ خان،چوہدری محمدیٰسین، حفیظ اللہ گوندل ،حافظ عمر خطاب،ناصر محمود،سید نوید احمد شاہ،قاری عبدالرزاق شاکر ،حافظ محمد ارشد،حاجی عنایت علی،ملک محمد زمان،میاں محمد رفیق،کونسلر میاں اشتیاق،سید جنید مشیری،رانا محمد شریف،چوہدری محمد الیاس،مبشر لون کے علاوہ سیاسی سماجی اہم رہنمائوں نے شرکت کی۔واجد خان ایم ای پی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اب دنیا بھر میں اہم حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور عورتوں کی عصمت دری روز کا معمول بن چکی ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں آٹھ لاکھ سے زائد فوجی بھیجے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم برطانوی معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں ہمیں تمام آسائش میسر ہیں ہمیں مسئلہ کشمیر سے متعلق آگاہی برطانیہ کے ممبران پارلیمنٹ، اپنے انگریز ہمسائیوں اور مقامی کونسلرز تک پہنچانی چاہیے اور اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو یہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے بہن ،بھائیوں سے ناانصافی ہوگی ہے۔کونسلر عارف خان،شاہدآفتاب چغتائی،راجہ سکندر خان،چوہدری محمد بشیر رٹوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس وقت اتحاد و اتفاق کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔ تحریک آزادی کشمیر کے لیے ہمیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر آواز اٹھانی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم کانفرنس تحریک آزادی کشمیر کے لیے سب کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ کونسلر عتیق الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مسئلہ سب سے اہم ہے۔ ہمیں دوسرے مسائل میں الجھنے کی بجائے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر اور رکن قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا کہ ممبر یورپین پارلیمنٹ اور ستارہ قائد اعظم کے ایوارڈ سے نوازے جانے والے واجد خان کا نام جب کشمیریوں کی تاریخ لکھی جائے گئ تو یہ نام سر فہرست ہو گا۔کیوںکہ انہوں نے وہ کام کیا جو اس سے پہلے کبھی نہ ہو سکا۔انہوں نے کہا کہ ہماری مائیں ہمارے آگے بڑھنے میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے آپ کا کشمیری ہونا لازم نہیں بلکہ انسانیت کی خاطر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کےبارے میںآواز اٹھائی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیری لیڈران ،سیاسی جماعتوں اور کارکنان کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر کام کرنا چاہیے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چاہے وہ شام، فلسطین، کشمیر یا پھر کسی بھی ملک میں ہوں میں اسکے خلاف آواز اٹھائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گیارہ سال بعد یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث ومباحثہ ہونا خوش آئند ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ایک قصاب ہے جس نے بھارتی گجرات میں انسانوں کا قتل عام کیا تھا اور یہ ایک حقیقت ہے ان کا کہنا تھا کہ واجد خان کے گھر بھارتی ایجنسیوں نے فون کر کے ان کی فیملی کو دھمکیاں دیں لیکن یہ کشمیریوں کی آواز کو اٹھاتا رہےگا۔ تحریک کشمیر برطانیہ کےچیئرمین راجہ محمد فہیم کیانی،سابق مئیر برنلے ملک محمد رفیق نے خطاب کرتےہوئے کہا کہ یورپین پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی دفعہ پچاس ممبران یورپین پارلیمنٹ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایک کھلا خط لکھا جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی اداروں کی طرف سے پیلٹ گنز کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپین یونین میں شامل 27 ممالک کے ممبران پارلیمنٹ کو پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کو بذریعہ ای میل رابطہ کر کے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بارے آگاہ کرنا چاہیئے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت صحافیوں ،سیاستدانوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو کیوں جانے کی اجازت نہیں دیتی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فلسطین کے مسئلہ سے سیکھنا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کو موثر طریقے سے اجاگر کرنا چاہیئے۔ میزبان شاہد افتاب چغتائی نے تمام مہمانانِ گرامی کا شکریہ ادا کیااور عبدالرشید ترابی نے ممبر یورپین پارلیمنٹ واجد خان کو شیلڈ پیش کی۔
تازہ ترین