• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی اکائونٹس،سندھ سے آنیوالے دنوں میں بڑی خبر ممکن،تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی و تجزیہ نگار زاہد گشکوری نے کہا کہ جے آئی ٹی کے مطابق سندھ میں مندر،مسجد یا پارکس کی زمینیں عام نام سے خریدی جاتی تھیں سستے داموں ان کو کمرشل کروا کر فروخت کر دیا جاتا تھا سندھ حکومت کی زمین کلفٹن میں 17 لاکھ روپے کی خریدی گئی یہ زمین کمرشل ہو کر زرداری گروپ کے نام پر آئی اور تین ارب چالیس کروڑ کی فروخت ہوئی۔اینکر و تجزیہ کار فہد حسین نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت مطمئن ہےکہ بلاول جتنا مرضی حقیقی اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کر لیں اورمزاحمت کریں وہ سندھ تک محدود رہیں گے،میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ جعلی اکائونٹس کے سلسلے میں سندھ سے ہر روز کوئی نہ کوئی گرفتاری ہو رہی ہے آنیوالے دنوں میں اس طرح کی ایک بڑی خبر بھی آ سکتی ہے۔ زاہد گشکوری نے کہا کہ گیارہ آرمرڈ گاڑیاں درآمد کی گئیں نیب کے مطابق اُن کا تمام پیسہ جعلی اکاؤنٹس سے ادا کیا گیا ہے ،جے آئی ٹی نے تین دسمبر کو زرداری گروپ کو ایک خط لکھا تھا جس میں کافی سوالات پوچھے گئے تھے ان کا جواب ابوبکر زرداری نے دیا تھا۔ابوبکر زرداری کا کہنا ہے کہ زرداری گروپ یا آصف زرداری سے میری کوئی بزنس پارٹنر شپ نہیں ہے میں لیگل ایڈوائز ہوں میں نہیں جانتا یہ گاڑیاں میرے نام پر کس نے خریدی ہیں ڈاکٹر ڈنشاء کا اہم کردار ہے جے آئی ٹی کے مطابق وہ ہر جگہ نظر آتے ہیں اور ایک اہم کمپنی ہے جس میں پارٹنر شپ بتائی گئی ہے۔اینکر پرسن و صحافی فہد حسین نے کہا کہ اگر واقعی کوئی حقیقی اپوزیشن کر رہا ہے تو وہ بلاول ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ اُن کے ذہن میں یہ مکمل طور پر واضح ہے کہ انہوں نے عمران خان کی حکومت پر تنقید کرنی ہے اور بنیادی نقطہ اس میں یوں ہوگا کہ عمران خان سلیکٹڈ وزیراعظم ہیں یہ براہ راست اسٹریٹجی ہے اور پیپلز پارٹی کی جو اسٹیبلشمنٹ سے کئی دہائیوں سے ایک ٹینشن رہی ہے وہ نظر آتی ہے نون لیگ کیوں خاموش ہے وہ یہ ہے کہ نون لیگ میں ایک بنیادی تضاد تھا کہ کون سا بیانیہ لے کر چلنا ہے کہ ووٹ کو عزت دو یا کام کو عزت دو وہ تضاد آج بھی موجود ہے نون لیگ کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ جو بیانیہ لے کر وہ الیکشن میں گئے تھے اس سے نتائج حاصل نہیں ہوئے جو وہ چاہ رہے تھے اب نون لیگ نے یہ فیصلہ کرنا ہے اگر انہیں واپس آنا ہے تو انہیں شاید ایک اور بیانیہ کی ضرورت ہے جب تک نون لیگ یہ فیصلہ نہیں کرے گی کہ کہاں جانا ہے تو بلاول کو یہ اسپیس ملتا رہے گا نون لیگ طے نہیں کر پارہی کہ کھل کے ساتھ دینا ہے یا کھل کے مخالفت کرنی ہے اور دوسرا نون لیگ یہ بھی دیکھ رہی ہے کہ عمران خان کی حکومت کی وجہ سے جو نقصان تحریک انصاف کو پہنچ رہا ہے اس سے انہیں زیادہ محنت کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے شاید اس بات کا بھی علم ہے کہ بلاول جتنی مرضی پرزور مزاحمت کرلیں وہ سندھ تک محدود ہیں،پیپلز پارٹی کو سندھ میں وہ کر کے دکھانا ہے جو شہباز شریف نے پنجاب میں کر کے دکھایا دوسرا یہ کہ جو پیپلز پارٹی کے حوالے سے تاثر بنا ہے کہ وہ کرپٹ ہیں جب تک یہ معاملات ختم نہیں ہوجاتے پیپلز پارٹی ہارڈ پالیٹکس کا حصہ نہیں بن سکتی آصف زرداری مزاحمت بڑھا سکتے ہیں یا پھر مصلحت کی سیاست کی طرف بھی آسکتے ہیں بار بار ایسا ہوا کہ بلاول لانچ ہوئے اور یکدم غائب ہو گئے۔شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ ملک کی سیاست میں اس وقت وفاق مرکز نگاہ ہے آنے والے دنوں میں سندھ سے بھی بڑی خبر آسکتی ہے اس وقت سندھ میں بہت کچھ ہو رہا ہے آئے روز بڑی گرفتاری کی خبر سامنے آرہی ہے اور گرفتار ہونے والے ملزمان کوئی اور نہیں سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔

تازہ ترین