• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشتگردی کا مقدمہ ہو گا‘‘

سیکیورٹی کے نام پر موبائل سروس بند کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ اگر کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشت گردی کا مقدمہ ہو گا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں سیکیورٹی کے نام پر موبائل سروس بند کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران ایک موبائل کمپنی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ معمولی معمولی باتوں پر موبائل فون سروس بند کر دی جاتی ہے، ترکی کے صدر دورہ کریں یا وزیر اعظم کا جلسہ ہو، موبائل سروس بند کر دی جاتی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ قانونی مؤقف سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، ایک ماہ کا وقت دیا جائے، پیشرفت سے آگاہ کریں گے۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ہم بھی کہتے ہیں کہ چھوٹے ایونٹ پر موبائل فون سروس بند نہ کریں، موبائل فون کمپنیوں والے بھی حوصلے سے کام لیں، البتہ کوئی واقعہ ہوا تو موبائل کمپنی کے سربراہ پر دہشت گردی کا مقدمہ ہوگا۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اس حوالے سے قانون میں ترمیم ہونے دیں پھر دیکھیں گے۔

عدالتِ عظمیٰ نے کیس کی سماعت جون کے آخری ہفتے تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین