پشاور (سٹاف رپورٹر) ضلع کونسل پشاور کے اجلاس میں ارکان نے پولیس کے غیرمناسب رویہ‘ نگران سیٹ اپ میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن میں بھرتیوں‘ پانی کے بھاری بھرکم بلوں اور کنکشن منقطع کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یونین کونسلوں میں ترقیاتی کام بروقت مکمل نہ کرنے والے ٹھکیداروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بعض ارکان نے اپنی چار سالہ کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا۔ اجلاس میں پولیو افواہوں کی انکوائری کا بھی مطالبہ کیا گیا جبکہ قائد حزب اختلاف محمد سعید ظاہر ایڈووکیٹ نے احتجاجاً ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ گزشتہ روز ضلع کونسل کا اجلاس پریذائیڈنگ آفیسر سید قاسم علی شاہ کی صدارت میں شروع ہوا جس میں حزب اقتدار کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی کونسلر رحمان افضل نے بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ پولیس رویئے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔ سابق انسپکٹر جنرل پولیس کے دور میں تھانہ کلچر ٹھیک ہوگیا تھا۔ اب پھر پولیس نے عوام پر ظلم و زیادتی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران سیٹ اپ میں سابق ای ڈی او فی میل نے غیرقانونی بھرتیاں کیں جس کا ریکارڈ انہوں نے حاصل کر لیا ہے۔ اسی طرح تمام محکموں میں غیرقانونی بھرتیاں کی گئی ہیں۔ اعلیٰ حکام نوٹس لیں۔ رحمان افضل احتجاجاً ایوان میں پریذائیڈنگ آفیسر کی ڈائس کے سامنے بیٹھ گئے۔ تحریک انصاف کے امجد خان اور عوامی نیشنل پارٹی کے ملک گل افضل نے بھی احتجاج میں ان کا ساتھ دیا۔ ملک گل افضل نے کہا کہ پشاور میں پولیو سے متعلق جو ڈرامہ رچایا گیا اس سے عوام میں خوف وہراس پھیل گیا ہے لہذٰا اگر کوئی شخص اپنی مرضی سے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلاتا تو انتظامیہ اسے مجبور نہ کرے۔ جمیل خان‘ عالمزیب یوسفزئی خالد وقاص چمکنی نے بھی اظہار خیال کیا۔ ضلع ناظم عاصم خان نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی حکومت نے پشاور کے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے تمام تر وسائل استعمال کئے اور وہ ضلعی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔