پشاور(لیڈی رپورٹر+ایجنسیاں)عالمی یوم مزدور کے موقع پر ملک بھر کے مختلف شہروں کی طرح صوبائی دارالحکومت پشاورمیں ریلیاں نکا لی گئیں اورشکاگوں کے مزدوں سے اظہاریکجہتی کے لئے مختلف تقاریب اورسمینارز کا اہتمام کیا گیا ،پشاور میں بھی شکاگو کے مزدوروں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ریلیاں نکالی گئیں اوران کے حقوق کی تحفظ کیلئے مظاہرے کئے ۔پشاور پریس کلب کے سامنے ڈویژنل صدر مہر علی کی قیادت میں پاکستان ریلوے ایمپلائز پریم یونین‘ صوبائی صدر نعیم جان کی قیادت میں بانڈڈ لبریشن فرنٹ سوسائٹی اور صدر اورنگزیب درانی کی قیادت میں آل پاکستان فیڈریشن آف لیبر درانی گروپ نے مظاہرہ کیا جس میں کثیر تعداد میں مزدوروں نے شرکت کی ،شرکاء نے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کی مشکلات کم کرانے کیلئے قوانین پر عملدر آمد یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ کے شہر شکاگو میں یکم مئی 1886 ء کو جب مزدوروں نے حقوق کیلئے ریلی نکالی تو ان کو نشانہ بنایا کیا گیا، اس سے قبل ان سے اٹھارہ گھنٹے تک کام لیا جاتا تھا جبکہ معاوضہ کم ملتا تھا تاہم سینکڑوں افراد نے قربانیاں دیکر دنیا بھر کے مزدوروں کے حقوق سرمایہ داروں سے تسلیم کروائے۔ مظاہرین نے کہاکہ مہنگا ئی آئے روز بڑھ رہی ہے لیکن مزدوروں کی اجرت نہیں بڑھائی جا رہی ۔انہوںنے کہاکہ مزدوروں کے مسائل حل کرنا حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہیں، موجودہ حکومت نے بھی مایوس کیا مہنگائی بڑھنے سے یہی طبقہ ہی متاثر ہوا اور ان کی زندگیاں اجیر ن بن گئیں۔ پاکستان ورکرز فیڈریشن اور پی ڈبلیو ڈی لیبر یونین نے شکاگو کے مزدوروں سے اظہار یکجہتی کیلئے باچا خان چوک میں ریلی نکالی اور مطالبہ کیا کہ آئندہ بجٹ میں مزدوروں کی ماہانہ کم از کم اجرت تیس ہزار مقرر کی جائے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کی تناسب سے اضافہ کیا جائے ور نہ صوبہ گیر احتجاج کا آغاز کرینگے جو حکومت کی مشکلات میں اضافہ کرے گا ۔ ریلی کی قیادت پی ڈبلیو ایف کے صوبائی جنرل سیکرٹری رازم خان اور پی ڈبلیو ڈی لیبر یونین کے صدر ملک نثار خان ‘ جنرل سیکرٹری عبد السلام ‘ سینئرنائب صدر مومن خان ‘چیف کوآرڈینیٹر عبیداللہ جان نیازی ‘حبیب اللہ عمرزئی اورعبد الرحمن سمیت دیگر نے کی۔ ریلی شرکاء نے کہاکہ اراکین اسمبلی تو راتوں رات اپنی تنخواہیں بڑھانے پر آپس میں متفق ہو جاتے ہیں لیکن مزدوروں کی ماہانہ اجرت بڑھانے میں سنجیدہ نہیں اور نہ ہی مزدور قوانین پر عملدرآمد ہو رہا ہے ۔