• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ارکان پارلیمنٹ جون کے اوائل میں بریگزٹ پر ووٹ دیں گے، تھریسامے کی کامیابی کا امکان مشکوک

لندن (پی اے) حکومت اور لیبر پارٹی کے درمیان بریگزٹ کے مسئلے پر جاری مذاکرات کا نتیجہ خواہ کچھ بھی برآمد ہو، ارکان پارلیمنٹ جون کے اوائل میں بریگزٹ پر ووٹ دیں گے، تاہم اس میں تھریسا مے کو کامیابی ملنے کا امکان مشکوک ہے، کیونکہ خود کنزرویٹو پارٹی کے باغی ارکان اور ڈی یوپی نے اس کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بریگزٹ کے حامی کنزرویٹو ارکان اور شمالی آئرلینڈ کے یونینسٹ پارٹی ارکان یورپی یونین سے علیحدگی کے معاہدے کو منظور نہ کرنے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ یورپی یونین سے علیحدگی کیلئے موسم گرما کی تعطیلات سے قبل معاہدے کی منظوری لینا لازمی ہے۔ ادھر لیبر پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراس پارٹی ڈیل نہ ہونے کی صورت میں لیبر ارکان بل کی حمایت نہیں کریں گے۔ نمبر 10کا کہنا ہے کہ اگر تھریسا مے کا منصوبہ ناکام ہو جاتا ہے تو یا برطانیہ نوڈیل پر چلا جائے گا یا پھر آرٹیکل 50ختم کردیا جائے گا۔ کیونکہ یورپی یونین اب سمجھوتے کیلئے دی گئی مدت میں مزید توسیع نہیں کرے گا۔ بریگزٹ پر ارکان پارلیمنٹ نصف مدتی تعطیلات سے واپسی پر ووٹ دیں گے اور اسے علیحدگی کے سمجھوتے کے بل کے ذریعہ برطانوی قانون میں شامل کرلیا جائے گا۔ وزیراعظم تھریسا مے اور لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن نے منگل کو بھی مذاکرات کئے تھے، کنزرویٹو پارٹی کے ذرائع ان مذاکرات کو مفید اور تعمیری قرار دے رہے ہیں۔ ایک ترجمان نے کہا کہ تھریسا مے یہ پہلے ہی واضح کرچکی ہیں کہ وہ مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گی اور یورپی یونین سے علیحدگی سے متعلق ریفرنڈم کے نتائج عوام تک پہنچائیں گی۔ ادھر لیبر پارٹی کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ جیرمی کوربن نے کنزرویٹو پارٹی کے ارکان کی جانب سے وزیراعظم سے استعفیٰ دینے اور عہدہ چھوڑ دینے کے مطالبات کے بعد حکومت کے وعدوں کو مشکوک قرار دیا ہے۔ لیبر پارٹی کے قائد نے مذاکرات میں مزید لچک کا مطالبہ کیا ہے اور وزیراعظم کی ٹیم نے مزید تجاویز پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یورپی یونین سے علیحدگی پر سمجھوتے کے بل میں پیش رفت سے وزیر اعظم کو موسم گرما سے قبل ہی بریگزٹ پر عملدرآمد کی خواہش کی تکمیل کا موقع مل جائے گا۔ تاہم کنزرویٹو پارٹی کے باغی ارکان اور شمالی آئرلینڈ کے یونینسٹوں کی جانب سے اس بل کی مخالفت کے اعلان اور وزیراعظم کی جانب سے مزید رعایتیں نہ دینے کی صورت میں لیبر ارکان کی جانب سے بل کی حمایت نہ کرنے کے اعلان کے بعد اس بل کی منظوری نہ صرف یہ کہ مشکل نظر آرہی ہے بلکہ اس کو بھاری اکثریت سے مسترد کئے جانے کاخدشہ ہے اور ایسی صورت میں نمبر 10 سے تھریسا مے کی رخصتی کا عمل زیادہ تیز ہوسکتا ہے۔

تازہ ترین