• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

100 میل طویل کراس مدلینڈ سائیکل ریس کا انعقاد، ہزاروں افراد کی شرکت

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) برمنگھم اور مڈلینڈ ایک سو میل طویل سائیکل ریس کا انعقاد ہوا خواتین و حضرات نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ سائیکلز روٹ برمنگھم سے کوونٹری اور واپس برمنگھم اختتام پذیر ہوا۔ سو میل لمبا سائیکل روٹ عام ٹریفک کیلئے مکمل بند تھا۔ کراس سڑکوں پر عارضی فینز لگائے گئے تھے اور رضا کار اپنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے تھے۔ گزشتہ اتوار کو عام پبلک کو سائیکل ریس کے روٹ کی وجہ سے تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلے مرحلہ میں خواتین سائیکلز نے ریس لگائی برمنگھم سے کوونٹری مختلف روٹس سے ہوتے ہوئے واپس برمنگھم آئے اسی طرح سہ پہر کو مرد سائیکل سواروں نے ریس میں حصہ لیا۔ ایک اندازے کے مطابق دو ملین پونڈ اس سائیکل ریس کی مد میں اکھٹے ہوئے ہیں جو کسی اچھے کاز کیلئے وقف ہیں۔ کراس میڈلینڈ سائیکل ریس کو ’’ویلو‘‘کا نام دیا گیا تھا۔ بدقسمتی سے ایک سائیکل سوار جس نے دیگر ہزاروں سواروں کے ساتھ 100میل کا فاصلہ مکمل کیا وہ اپنی سائیکل سے گر گیا تھا اسے ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن بدقسمتی سے جان کی بازی ہار گیا۔ حالانکہ پورے روٹس پر ایمبولینس، پولیس، فائربریگیڈز کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمراہ تھے۔ تقریباً 50میل کا ایریا کراس کرنا ناممکن تھا۔ کنٹری سائیڈ فارم ہائوس میں جانوروں کی ایمبولینس کو راستہ نہ ملنے پر ایک گھوڑی بچے کی پیدائش کے دوران مر گئی تھی۔ جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف چیرٹی کیلئے سائیکل ریس کرنا اور دوسری جانب راستے بند کرکے ایمبولینس کو راستہ نہ دینا سخت زیادتی ہے۔ ایک گھوڑی اور اسکا بچہ مر گئے اور فارم ہائوس مالکان کو تقریباً ساٹھ ہزار پونڈ کا نقصان ہوا۔
تازہ ترین