• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق، فضل الرحمٰن سے کوئی خوف نہیں،شفقت محمود

 کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ہمیں کوئی خوف نہیں ہے، احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے ہمارا ردعمل قانون کے مطابق ہوگا،قومی معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو اکٹھا ہونا چاہئے، جنہوں نے ملک میں لوٹ مار نہیں کی ان کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں، مقدمات اور گرفتاریاں نیب کررہا ہے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے، شہباز شریف کے بچوں کے اکاؤنٹ میں 26 ملین ڈالر کہاں سے آئے۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔پروگرام میں ن لیگ کے رہنما سینیٹر مصدق ملک اور پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری بھی شریک تھیں۔مصدق ملک نے کہا کہ مریم نواز باقاعدہ پارٹی رکن ہیں اور گفتگو بھی کررہی ہیں، پی ٹی آئی حکومت ایسٹ انڈیا کمپنی ہے ،آئی ایم ایف کے حاضر سروس افسر نے پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف پروگرام پر دستخط کیے، وزیراعظم ہم سب کو پکڑلیں مگر اس کے بعد 1990ء سے اب تک حکومتی ارکان اسمبلی کی ٹی ٹیز لے کر آئیں۔شازیہ مری نے کہا کہ جمہوریت کو نقصان پہنچانا ہمارا شیوہ نہیں ہے، پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں لائیں گے لیکن اگر یہ سڑکوں پر بات کرنا چاہیں تو اس کیلئے بھی تیار ہیں،ہم نے کبھی کسی کی انگلی یا امپائر کا ذکر نہیں کیا۔وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نےکہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ہمیں کوئی خوف نہیں ہے، مولانا فضل الرحمٰن کی بیتابی الیکشن کے فوراً بعد شروع ہوگئی تھی، انہیں بہت عرصہ بعد وزراء کالونی سے باہر جاکر اپنے خرچہ پر گھر چلانا پڑرہا ہے، ان کی کشمیر کمیٹی کی عیاشیاں اور دنیا گھومنے کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے میثاق جمہوریت کے بعد کیا کچھ ایک دوسرے کو نہیں کہا، آصف زرداری نے نواز چور کے نعرے لگائے تو شہباز شریف ان کا پیٹ پھاڑنے کے دعوے کرتے رہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت کو پہلی دفعہ سخت ہاتھ پڑا ہے اس لئے یہ اکٹھے ہوگئے، نواز شریف کو سزا ہوچکی ہے جبکہ آصف زرداری پر ہاتھ پڑنے والا ہے، جمہوریت میں احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے، حکومت کا ردعمل بھی آئین و قانون کے مطابق ہوگا۔شفقت محمود نے کہا کہ شیخ رشید ہمارے اتحادی ہیں لیکن ان کی بہت سی باتوں کا تعلق پی ٹی آئی کے بیانیہ سے نہیں ہوتا ہے، مشرف نے حکومت کا تختہ الٹا تو بینظیر بھٹو نے اسے ویلکم کیا تھا، پیپلز پارٹی حکومت کے پہلے سال میں مہنگائی 25 فیصد بڑھی تھی، کل افطار پارٹی میں حمزہ شہباز کا منہ بنا ہوا تھا اور وہ ایک طرف بیٹھے تھے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی موروثی سیاست کی آخری حد پر پہنچی ہوئی ہیں لیکن باتیں جمہوریت کی کرتی ہیں، ن لیگ کے سینئر ترین قائدین کے ہوتے ہوئے مریم نواز لیڈر بن کر بیٹھی ہوئی ہیں۔ شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو تباہ حال معیشت حوالے کی گئی۔
تازہ ترین