• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومتی فیصلے میں تاخیر، طلبا کودوہری کتابیں ِخریدنی پڑیں‘پڑھائی سے بھی محروم

پشاور (لیڈی رپورٹر)حکومت اور محمکہ تعلیم کے فیصلے کے مطابق آٹھویں کے امسال بورڈ کے امتحانات کے اعلان کے بعد نجی سکولو ں کے ہزاروں طلبا دوہری کتابوں کی ِخریداری کا اضافی بوجھ ڈال دیاہے ۔طلبا کو تعلیمی سال کی پڑھائی میں دو ماہ کا نقصان بھی برداشت کرنے پر مجبورہو گئے ہیں۔ تاہم تعلیمی سال کے آغازسے قبل کرنے کی بجائے3ماہ تاخیر سے کیے جانے فیصلے نے طلبا پر پڑھائی اور والدین پر مالی اخراجات کا اضافی بوجھ ڈال دیا ہے جو اس بڑھتی ہوئی مہنگائی میں کسی بجلی گرانے سے کم نہیں۔ تفصیلات کے مطابق آٹھویں کے امسال بورڈ کے امتحانات کے اعلان کے بعدپرا ئیویٹ سکولوں میں آٹھویں جماعت میں پڑھائی جانے والی نویں کی کتابیں منسوخ کر دی گئی ہیں ا ورطالب علموں کو آٹھویں کی نئ کتابیں خرید نے کی ہدایت کردی ہے پرایئویٹ سکولوں میں طالب علم ایک سہ ماہی کا کورس پڑھ چکے ہیں واضح رہے کہ گزشتہ سالوں میں نویں کے بورڈ کے امتحانات کی تیاری کے لیے نجی سکو لوں میں سال ہا سال سے آٹھویں کلاس میں نویں کلاس کا آدھا کورس پڑھایا جاتاھےجو امسال بھی طلبا کے پڑھ لیا ھے اور فیصلے میں تاخیری کے باعث دو ماہ آٹھوں کی پڑھائی سے محروم رہ گئے نجی سکولوں کی انتظا میہ نے رابطہ کر نے پر بتایا ہے کہ حکومت نے آٹھویں میں نویں کا کورس پڑھانے پر پابندی لگادی ہے تاہم والدین کا موقف ہے اگر حکومت نے پابندی لگانا تھی تو یہ تعلیمی سال شروع ہونے سے پہلے لگائی جاتی اب جبکہ ہم نے ہزاروں نے روپے خرچ کر کے بچوں کی کتابیں خریدیں ہیں وہ ضائع ہوگئ ہیں جو سراسر ظلم اور حکومت و نجی سکولوں کی نااہلی ہے والدین نے امسال یہ فیصلہ واپس لینے یا طلبا کو مفت کتابیں دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ ترین