• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ بدنصیبی ہے کہ عمران خان وزیراعظم ہیں‘‘

سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر وائس صدر شاہد خاقان کاکہنا ہے کہ حکومت سے ملک نہیں چل رہا ،بدنصیبی ہے کہ عمران خان ملک کے وزیراعظم ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے جیونیوز کے پروگرام ’ جیو پارلیمنٹ‘ میں گفتگو کے دوران کہا کہ معیشت کی صورتحال انتہائی خراب ہے، آمریت کا راستہ روکنے کے لیے احتجاج ضروری ہے،سرحدوں کی حفاظت اور امن و امان کی ذمہ داری فوج کی ہے، نیب نے جمہوریت، معیشت اور گورننس کو نقصان پہنچایا ، قوانین میں تبدیلی کے لیے اتفاق رائے ضروری ہے۔

انہون نے کہا کہ عوام اب حکومت کو برداشت نہیں کر پا رہے، عوام سڑکوں پر آجائیں تو آمریت کے خطرات پیدا ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل کے حل کیلئے قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، حکومت کو کیا اختیارکہ 6 یا7 سو روپے گیس خرید کر عوام کو ساڑھے 14 سو روپے میں بیچے۔

شاہد خاقان کا مزیدکہنا تھا کہ حکومت سخت محنت کرے تو بھی 3 سال سے پہلے بہتری شروع نہیں ہوگی، معیشت کےباعث ملکی سلامتی پر اگر تشویش نہیں، تو ہونی چاہیے، جب جمود ہو معیشت تباہ ہوجائے تو صرف الیکشن کا راستہ بچتا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے عمران خان سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران بہت کچھ کہتے رہتے ہیں، ان کی باتوں کواہمیت نہیں دیتا،ملک چلانا واقعی بہت آسان ہے اگرعمران خان کی طرح تباہ کرنا ہوتو۔

شاہد خاقان نے نیب کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ حالیہ نیب معاملے کا کُھراوزیراعظم ہاؤس تک جاتا ہے، چیئرمین نیب نے دباؤ، بلیک میلنگ سے اپوزیشن کو شکار بنائے رکھاہے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ جاوید اقبال کو چیئرمین نیب لگانے کےلیے مجھ پر کوئی دباؤنہیں تھا، بطور وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سےمشاورت پرچیئرمین نیب لگایا تھا،جاوید اقبال کا نام ن لیگ کے مجوزہ 3 ناموں میں شامل نہیں تھا، چیئرمین نیب کی تعیناتی کا فیصلہ غلط ثابت ہواتو قوم سے معذرت کرلوں گا۔

شاہد خاقان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب واقعے پہ جےآئی ٹی یاجوڈیشل کمیشن نہیں پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔

شاہد خاقان عباسی نے اپنے کیس کے متعلق کہا کہ میں نے ضمانت نہیں کرائی جس نے گرفتار کرنا ہے کرلے،اب بھی نیب کے سامنے پیش ہوں گے لیکن احتساب کا عمل مشکوک ہوچکا۔

شاہد خاقان نے گفتگو کے دوران شیخ رشید کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود امپائر بننے کی کوشش کرتے رہتے ہیں،شیخ رشید جیسے ضمیر فروشوں کی تاریخ میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری نثار آج جہاں ہیں وہ اُن کا اپنا فیصلہ ہے، وہ واپسی کی درخواست کریں تو پارٹی غور کرے گی۔

تازہ ترین