• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹ کا عالمی چیمپین کون ہوگا س کا فیصلہ 14جولائی کو لارڈز کے تاریخی میدان میں ہوگا۔لیکن خوبصورت ٹرافی کے حصول کے لئے ٹیموں کے درمیان گھمسان کا رن پڑے گا۔انگلینڈ میں کرکٹ کے سب سے بڑے میلے کے لئے اسٹیج تیار ہے۔کرکٹ کے دیوانوں کا جوش وخروش اپنے عروج ہے۔

جمعرات سے اوول لندن میں میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے درمیان افتتاحی میچ سے شروع ہورہا ہے۔

انگلینڈ اور ویلز میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں46 دن کے دوران دنیا کی دس صف اول کی ٹیمیں ایکشن میں دکھائی دیں گی۔دس گراؤنڈز میں میچ ہوں گے۔

کرکٹ کی تاریخ کا سب سے مہنگا ورلڈ کپ2019 میں ہونے جارہا ہے، آئی سی سی نے اس بار کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے لیے چالیس لاکھ ڈالر کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔گزشتہ ورلڈکپ میں فاتح ٹیم آسٹریلیا کو 37 لاکھ 50 ہزار ڈالر ملے تھے۔

ورلڈ کپ کی رنر اپ ٹیم کو بیس لاکھ ڈالر ملیں گے، مجموعی طور پر ٹورنامنٹ میں ایک کروڑ ڈالر کے نقد انعامات دئیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ سیمی فائنل ہارنے والی ٹیموں کو 8، 8 لاکھ ڈالر ملیں گے۔لیگ میچز جیتنے والی ٹیمیں 40، 40 ہزار ڈالر کی حق دار ہوں گی۔

انگلینڈ پانچویں بار ورلڈ کپ کی میزبانی کررہا ہے۔پاکستان نے1992میں عمران کان کی قیادت میں ورلڈ کپ جیتا تھا جبکہ 1999میں پاکستان ورلڈ کپ فائنل کھیلا تھا۔چار سال پہلے پاکستان کو ایڈیلیڈ میں کوارٹر فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔

ہوم آف کرکٹ لارڈز 14جولائی کو فائنل سمیت پانچ میچوں کی میزبانی کرے گا۔پاکستانی ٹیم لارڈز میں جنوبی افریقا اور بنگلہ دیش سے میچ کھیلے گی۔

آسٹریلیا کی ٹیم ٹورنامنٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کررہی ہے۔سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان ٹیم کو ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیموں میں شامل کیا جارہا ہے۔پاکستانی ٹیم جمعے کو ٹرینٹ برج ناٹنگھم میں سابق چیمپین ویسٹ انڈیز کی ٹیم سے مقابلہ کرکے مہم شروع کرے گا۔

ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں اب تک سب سے زیادہ 5 بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز آسٹریلیا کو حاصل ہے۔پاکستانی ٹیم لگاتار دس ون ڈے انٹر نیشنل ہارنے کے بعد ورلڈ کپ میں حصہ لے رہی ہے جبکہ اسے افغانستان کے ہاتھوں گروپ میچ میں تین وکٹ سے شکست ہوئی تھی۔ٹورنامنٹ میں ہر ٹیم دوسری ٹیم کے خلاف ایک ایک میچ کھیلے گی۔

افغانستان کے لیے یہ دوسرا موقع ہے کہ وہ ورلڈکپ میں کوالیفائی کرنے کے لیے کامیاب رہا جب کہ دیگر ٹیموں میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا، پاکستان، بھارت، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقا، سری لنکا اور بنگلادیش شامل ہیں۔

ایونٹ میں مجموعی طور پر 48 میچز کھیلے جائیں گے، فائنل اور سیمی فائنل سے قبل تمام ٹیمیں اپنے اپنے 9، 9 میچز کھیلیں گی جن میں سے 4 ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی اور 14 جولائی کو فائنل مقابلہ ہوگا۔

پاکستان اپنا ایونٹ کا پہلا میچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گا۔پاکستان اپنا دوسرا میچ 3 جون کو انگلینڈ، 7 جون کو سری لنکا، 12 جون کو آسٹریلیا، 16 جون کو بھارت، 23 جون کو جنوبی افریقا، 26 جون کو نیوزی لینڈ، 29 جون کو افغانستان اور 5 جولائی کو بنگلادیش کے خلاف کھیلے گا۔پاکستان کے تمام میچ دوپہر ڈھائی بجے شروع ہوں گے۔

تازہ ترین