• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا اور اے ایف سی کا وفد پاکستانی فٹ بال کی صورتحال اور عہدیداروں سے ملاقات کے بعد تفصیلی تحقیقات مرتب کرنے کے بعدواپس روانہ ہوگیا۔ چار رکنی وفد کی قیادت لوکا نکولا نے کی۔

لاہور میں دو روزہ قیام کے دوران فیفا کی تسلیم شدہ پی ایف کے صدر سید فیصل صالح حیات نے مشن کے ساتھ تفصیلی ملاقاتیں کیں اور پاکستان میں فٹ بال کی موجودہ صورتحال، اس کے اسباب اور حل کے لئے ممکنہ اقدامات پر اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔

پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر جنرل عارف حسن نے سیکرٹری اولمپک ایسوسی ایشن خالد محمود کے ہمراہ فیفا مشن سے ملاقات کی اور فٹ بال کی موجودہ صورتحال پر اولمپک چارٹر کی روشنی میں اپنا موقف پیش کیا۔

واضح رہے کہ حکومت پاکستان اپنے ایک بین الاقوامی معاہدے کے تحت کھیلوں کی صرف ان تنظیموں کو تسلیم کرنے کی پابند ہے جن کو ان کی بین الاقوامی تنظیمیں تسلیم کرتی ہیں۔

فیفا کی تسلیم شدہ پی ایف ایف کے کانگریس ممبران بشمول سینئر نائب صدر ساف و پی ایف ایف سید خادم علی شاہ اور نائب صدر مسز روبینہ عرفان نے مشن سے ملاقات میں اپنا اصولی موقف پیش کیا۔

اسلام آباد فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر فضل الرحمان اور پاکستان فٹ بال ریفری ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالباری بھی ملاقات میں شامل تھے۔

پی ایف ایف کے وکلا افضل خان اور مصطفیٰ عرفان نے بھی فیفا مشن سے ملاقات میں تمام قانونی پہلوؤں پر بریفنگ دی۔

پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کی کانگریس کے اراکین نے بھی فیفا مشن سے ملاقات کی اور کانگریس کی واضح اکثریت کی جانب سے نوید حیدر کی 5سالہ معطلی کے فیصلے پر روشنی ڈالی۔

گزشتہ روز میڈیا کے سامنے کئے گئے اپنے تمام تر دعوئوں پر غیراخلاقی طور پر یو ٹرن لیتے ہوئے اشفاق حسین اکیلے ہی فیفا مشن سے ملاقات کے لئے پہنچ گئے جبکہ انہوں نے اعلان کیا تھا کہ معطل شدہ نوید حیدر کے بغیر وہ فیفا مشن سے نہیں ملیں گے۔

فیفا کی تسلیم شدہ پی ایف ایف کے جنرل سیکرٹری کرنل (ر) احمد یار خان لودھی کی شاہد کھوکھر ہمراہ فیفا مشن سے ملاقات میں مزید وضاحت طلب نکات پر روشنی ڈالی گئی۔

تازہ ترین