• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن:ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب، کپتانوں کی ملکہ سے ملاقات

لندن میں ملکہ الزبتھ برطانیہ اور ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والے دس کپتانوں کے درمیان ملاقات اور فوٹو سیشن کے بعد بکنگھم پیلس کے قریب لندن مال میں پروقار افتتاحی تقریب میں 2019کے ورلڈ کپ کاباضابطہ آغاز ہوگیا۔

ٹورنامنٹ جمعرات کو اوول لندن میں میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقا کے میچ سے ہوگا۔افتتاحی تقریب میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے بھی خطاب کیا۔

شاہی محل کے باہر پاکستانیوں کی بڑی تعداد اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے بھی موجود تھی۔

ملالہ نے کہا کہ مجھے بچپن سے کرکٹ کا شوق تھا۔ملالہ نے سبز رنگ کی شرٹ پہن کر پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔چاچا کرکٹ بھی افتتاحی تقریب میں توجہ کا مرکز رہے۔عالمی نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے کرکٹ 60 سیکنڈز چیلنج میچ میں اظہر علی کے ہمراہ پاکستان کی نمائندگی کی۔

افتتاحی تقریب کو 'اوپننگ پارٹی کا نام دیا گیا تھا جس کے باقاعدہ آغاز سے قبل ویسٹ انڈیز کے عظیم بیٹسمین سر ویوین رچرڈز نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کو ہرانا آسان نہیں ہے۔ ورلڈ کپ کی مضبوط امیدوار ٹیموں کا نام لیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے علاوہ میزبان انگلینڈ بھی بڑی ٹیم ہے جو ٹورنامنٹ جیتنے کی اہلیت رکھتی ہےملکہ برطانیہ سے ملاقات کرنے والے کپتانوں میں سرفراز احمد بھی موجود تھے۔

اس موقع پر سوشل میڈیا پر سرفراز احمد نے کہا کہ یہ لمحات میری زندگی کے یادگار لمحات ہیں جنہیں میں زندگی بھر نہیں بھول سکتا۔ورلڈ کپ کو رقص و موسیقی کا تڑکا لگایا گیا۔

لندن مال میں شاندار افتتاحی رنگارنگ تقریب سجائی گئی تھی جس میں نامور کرکٹرز کی موجودگی میں انٹرٹینمنٹ سے شائقین کرکٹ کو لطف اندوز ہورہے ہیں۔

انگلش کپتان اوئن مورگن نے کہا کہ ہم ایونٹ کےلئےبہت پرجوش ہیں، ویرات کوہلی ہمارےانگلینڈمیں بےشمارفینز ہیں، جس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔ جنوبی افریقا اور ویسٹ انڈیز کے کپتان نے بھی جیت کی امیدوں کا اظہار کیا۔ورلڈ کپ کی سرپرائز تقریب کی ٹکٹیں پہلے ہی فروخت ہوچکی تھیں اور قرعہ اندازی کے ذریعے 4 ہزار شائقین کو ایونٹ میں شریک کا پروانہ جاری کیا گیا تھا، یہ ٹکٹ کسی دوسرے کو فروخت نہیں کیے جاسکتے تھے بلکہ جس کے نام پر جاری ہوئے وہی خوش نصیبوں میں شامل تھا۔

ایک گھنٹے پر محیط تقریب کو پوری دنیا میں برطانیہ کے معیاری وقت کے مطابق 5 بجے شام سے براہ راست نشر کی گئی اور دو سو ملکوں میں کروڑوں ناظرین نے اسے براہ راست دیکھا۔

ورلڈ کپ کے مینجنگ ڈائریکٹر اسٹیو ایلورتھی نے کہا کہ اوپننگ پارٹی ہر اس پہلو کا احاطہ کرے گی جو اس ٹورنامنٹ کو خاص بناتا ہے، اس میں شریک ہونے والے خوش قسمت شائقین اور ٹی وی ناظرین لطف اندوز ہورہے ہیں، بکنگھم پیلس کے سامنے موجود یہ مال کئی بڑی تقاریب کا میزبان بن چکا ہے۔

جمعرات سے شیڈول کرکٹ ورلڈ کپ کی سیکیورٹی کیلیے غیرمعمولی اقدامات کیے گئے ہیں، حالیہ کچھ ماہ میں کرکٹ کھیلنے والے 2بڑے ممالک نیوزی لینڈ اور سری لنکا میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات نے میگا ایونٹ کے منتظمین کو سیکیورٹی پلان پر نظر ثانی پر مجبور کیا اور اس میں مزید بہتری بھی لائی گئی ہے، دنیا کی مجموعی صورتحال کے پیش نظر دہشتگردی کے خطرے کو مکمل طور پر رد نہیں کیاجاسکتا، اس لیے آئی سی سی کی ٹیم مکمل طور پر چوکس ہے۔

افتتاحی تقریب میں پاکستان کی جانب سے اظہر علی اور ملالہ یوسف زئی نے 60 سیکنڈز میں 38 رنز بنائے جبکہ ویسٹ انڈیز نے سر ویوین رچرڈز کی قیادت میں 47 رنز بنائے، بھارت کی جانب سے انیل کمبلے اور بولی ووڈ اسٹار فرحان اختر نے نمائندگی کی اور 19 رنز بنائے۔

سری لنکا کی جانب سے مہیلا جے وردھنے اور بنگلہ دیش کی نمائندگی عبدالرزاق کے ہمرا خاتون اداکارہ نے کی، آسٹریلیا نے بریٹ لی کی قیادت میں 69 رنز بنائے، جیمز فرینکلن نے نیوزی لینڈ کے لیے 32 رنز بنائے، کیلس نے جنوبی افریقہ کے لیے 48 رنز بنائے اور انگلینڈ نے کیون پیٹرسن کی قیادت میں 74 رنز بنائے۔انگلینڈ نے 60 سیکنڈز چیلنج میچ میں آسٹریلیا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔

تازہ ترین